حکومت مزدور وں کے مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں، بی ایل ایف

206

کوئٹہ (این این آئی)بلوچستان کے مزدور وملازمین کے مسائل حل نہ ہونے ،بولان میڈیکل کا لج کی انتظامیہ کی جانب سے مزدوروں و ملازمین کیخلاف انتقامی کارروائیاں ،بلا جواز تنخواہوں کی بندش، بی ایم سی بحالی تحریک کے چیئرمین عبداللہ صافی کی غیر قانونی معطلی اور نا اہل حکومت کی جانب سے بی ایم سی کے ملازمین کے جائز مطالبات بات چیت کے ذریعے حل نہ کرنے کی پالیسی کو مزدور دشمن اقدام قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں کرتے ہیں، صوبائی حکومت ملازمین کے مسائل حل کرنے میں ناکامی سے دوچار ہے۔ ان خیالات کا اظہار بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر خان زمان، سیکرٹری جنرل قاسم خان، چیئرمین بشیر احمد، سیکرٹری اطلاعات عابدبٹ نے مزدوروں وملازمین کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ مزدور رہنمائوں نے کہا کہ بی ایم سی کے مزدوروں وملازمین کے مسائل و مطالبات سو فیصد جائز ہیں جس کے حل کیلیے ملازمین تنظیموں نے بلوچستان بھر میں قلم چھوڑ احتجاج اور مظاہروں کا آغاز کردیا ہے بی ایم سی انتظامیہ اور اعلیٰ حکام بات چیت کے ذریعے مسائل حل کریں یہی ان کے حق میں بہتر ہے، مزدور وملازم دشمن پالیسیاں اور انتقامی کارروائیاں برداشت نہیں کی جائیں گی نہ ہی بی ایم سی کے مزدور وملازمین تنہا ہیں۔ فیڈریشن رہنمائوں نے کہا کہ بی ایم سی نا اہل انتظامیہ اپنے پر امن ادارے کا صنعتی ماحول جان بوجھ کر خراب کررہی ہے۔ پرنسپل کی جانب سے جائز مسائل کے حل کیلیے آواز بلند کرنے والے ملازمین کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانا ان کی معطلی کے آرڈر جاری کرنا لیبر قوانین کی خلاف ورزی اور ؛ ان فیئر لیبر پریکٹس کے زمرے میں آتا ہے۔ بی ایم سی کے اعلیٰ حکام کی ہٹ دھرمی اور پر امن مزدوروں وملازمین کے مسائل حل نہ کرنا انتہائی قابل مذمت اقدام ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان اور چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر بی ایم سی کے ملازمین کے مسائل حل کیے جائیں بیان میں بلوچستان کے بے حس حکمرانوں کو کہا گیا ہے کہ وہ روزانہ اسمبلی کے سامنے بیٹھے ملازمین و مزدوروں کو دیکھتے ہوںگے یہ وہی طبقہ ہے جس نے اپنا قیمتی ووٹ دے کر اس قابل بنایا کہ آپ ایوانوں میں ملازمین کیلیے قانون سازی کریں ایسے حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ اپنا ضمیر جھنجھوڑیں اور صوبے کے محنت کشوں وملازمین کیلیے اپنی آواز بلند کرکے اپنا حق ادا کریں، بلوچستان کا محنت کش طبقہ اور غریب عوام موجودہ حکمرانوں کی پالیسیوں سے سخت نالاں ہیں۔مسائل حل نہ ہونے کیخلاف بلوچستان بھر میں ایک زبردست مزدور تحریک کا آ غاز کیا جائے گا اور مسائل کے حل کیلیے بلوچستان بھر میں جدوجہد کی جائے گی۔