دو سو ستر ارب روپے کی کرپشن حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے، سراج الحق

542
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سے منصورہ میں سابق امیر جماعت اسلامی سید منور حسن کے انتقال پر وفدکے ارکان تعزیت کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ چشم کشا ہے جس میں آڈیٹر جنرل نے کہا ہے کہ وفاقی وزرا کے محکموں میں 270 ارب روپے کی کرپشن ہے یہ ابھی دیگ کا ا یک دانہ ہے، جب پوری دیگ سامنے آئے گی تو لوگ منہ میں انگلیاں دبانے پر مجبور ہو جائیں گے ۔ یہی پی ٹی آئی تھی جس نے پاکستان کو کرپشن فری بنانے اور کڑے احتساب کا نعرہ لگایا تھا ۔ یہاں پرسوال وفاقی وزرا کا ہے اگر وہ کرپشن کریں گے تو ان کے محکموں کے افسروں کا کیا حال ہوگا ۔ عربی کہاوت ہے کہ عوام اپنے حکمرانوں کے دین پر چلتے ہیں ۔ شیخ سعدی ؒ کہتے ہیں کہ اگر سپہ سالار مرغی کا ایک انڈا بغیر پوچھے کھاجائے تو اس کے لشکری ہزاروں مرغیاں ہڑپ کرجائیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے آکسیجن کی نعمت نہ دی ہوتی تو حکمرانوں نے سانس لینے پر بھی ٹیکس لگادینا تھا ۔ عوام 42 قسم کے ٹیکس دے رہے ہیں اور حکومت دعوے کر رہی ہے کہ ہم نے ٹیکس فری بجٹ پیش کیا ہے ۔اگر مہنگائی و بے روزگاری کی یہی صورتحال رہی تو خدانخواستہ آنے والے دنوں میں لوگ بھیک مانگنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔ اور ان کو دینے والا بھی کوئی نہیں ہوگا ۔ علما و مشائخ کو اتحاد امت اور قومی یکجہتی کے لیے قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا ۔ مختلف مکاتب فکر کے ماننے والوں اور خانقاہی نظام کے روحانی پیشوائوں کو آگے بڑھ کر اپنے اس فرض کو نبھانا اور ملک و قوم کو لٹیروں کے چنگل سے نجات دلانا ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ میں سابق امیر جماعت اسلامی سید منورحسن ؒ کی وفات پر اظہار تعزیت کے لیے آنے والے وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ملاقات کرنے والوں میں پیر اختر رسول قادری ، پیرو قاص منور مجددی ، عاصم مصطفی سہروردی ، گدی نشین دادا ہنجر پیر ، قاری زوار بہادر ، پیر ڈاکٹر طارق شریف پیرزادہ ، پیر سید علی رضا فضل شاہ ولی ، بابا اسلم حیدری ، پیر شفیق الرحمن ، پیرمحمد اسلم ، مفتی محمد شبیر انجم ، پیر عبدالمصطفیٰ چشتی ، علامہ محمود غزنوی ، پیر زادہ برہان الدین عثمانی ، پیر سید عثمان نوری ، پیر سید لطیف الرحمن شاہ ، ملک عبدالرئوف و دیگر شامل تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ دینی قوتوں اور روحانی پیشوائوں کی یہ ذمے داری ہے کہ وہ اتحاد امت کے لیے ہر وقت کوشاں رہیں اور مختلف مکاتب فکر کے ماننے والوں کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔انہوںنے کہاکہ حضور خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کے خلاف ہونے والی سازشوں کا قلع قمع کرنے اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی و فلاحی مملکت بنانے کے لیے ہمیں متحد ہوکر آگے بڑھنا ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی اصل قیادت علما و مشائخ ہیں ۔ خانقاہی نظام سے لاکھوں لوگ وابستہ ہیں اسی طرح مختلف مسالک کے پیرو کار اگر یکجا ہو جائیں تو سیاست اور جمہوریت کے نام پر 73 سال سے ملک کو لوٹنے والو ں سے ملک و قوم کو نجات دلائی جاسکتی ہے ۔