اپوزیشن نے وفاقی بجٹ مسترد کردیا، حکومت کیخلاف ہر محاذ پر لڑنے کا اعلان

578

متحدہ اپوزیشن نے وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے حکومت کیخلاف ہر محاذ پر لڑنے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے تمام آئینی راستے استعمال کریں گے۔

سندھ ہاؤس اسلام آباد میں متحدہ اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے پیپلزپارٹی چئیرمین بلاول بھٹو زرداری، مسلم لیگ(ن) کے خواجہ محمد آصف،جمعیت علمائے اسلام کے اکرم خان درانی اور جماعت اسلامی کے میاں محمد اسلم نے کہا کہ حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے تمام آئینی راستے استعمال کریں گے،کسی قسم کا غیر آئینی راستہ اختیار نہیں کیا جائے گا،

انہوں نے کہا کہ عمران خان جتنی دیر عہدے پر رہیں گے ملک تباہی کی طرف جائے گا،جتنی جلدی ہو اس حکومت سے جان چھڑانی چاہیے، پی ٹی آئی بجٹ نے پورے ملک کو حکومت مخالف متحد کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم لیوی کا نوٹیفکیشن اس حکومت کی عوام دشمنی کا ثبوت ہے،پیٹرولیم مصنوعات پر اتنا ٹیکس لگا دیا ہے جو اسکی اصل قیمت سے بھی زیادہ ہے،حکومت مافیا کو کنٹرول نہیں کر سکی مگر خود مافیا کا حصہ بن گئی ہے،کورونا وبا سے لڑنے کیلئے حکومت کے پاس قیادت کا فقدان ہے،جیسے ہے شہباز شریف صحت مند ہو جائیں گے ہم اگلے ہفتے اے پی سی بلائیں گے،جس میں کورونا،18 ویں ترمیم،این ایف سی اور بجٹ پر غور ہو گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ہم وفاقی بجٹ پر اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا مشترکہ بیان جاری کر رہے ہیں،تمام اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ کو مسترد کردیا ہے،ہم امید کر رہے تھے کہ بجٹ میں عام عوام،ہیلتھ ورکرز اور لوگوں کی معاشی صورتحال کا خیال رکھا جائے گا مگر مشکل صورتحال پر عوام پر ظلم اور ان پر مزید بوجھ ڈالا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پیٹرولیم لیوی کا نوٹیفکیشن اس حکومت کی عوام دشمنی کا ثبوت ہے،بجٹ منظور ہونے سے قبل حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر اتنا ٹیکس لگا دیا ہے جو اسکی اصل قیمت سے بھی زیادہ ہے۔

خواجہ آصف

مسلم لیگ(ن) کے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ اس مشکل وقت میں جب پورے ملک میں ایک وبا کا راج ہے،وہ وبا ہزاروں جانیں لے چکی ہے،کاروبار بند ہو چکے،معیشت پہلے ہی تباہ ہو چکی تھی اس وبا نے اس کی بحالی کے دروازے بھی بند کر دیے،حکومت نے مشکل حالات میں عوام کو ریلیف دینے کی بجائے مزید بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشیر خزانہ نے کہا کہ کوئی نیا ٹیکس ہمارے پروگرام میں نہیں،مگر دو دن بعد ہی حکومت نے پیٹرول بم عوام پر گرا دیا،اس سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا جو پہلے سے ہی سہی عوام کیلئے ناقابل برداشت ہے،عمران خان جتنی دیر عہدے پر رہیں گے ہم تباہی کی طرف جائیں گے،جتنی جلدی ہو اس حکومت سے جان چھڑانی چاہیے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہم اس کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنائیں گے،اس حکومت سے جان چھڑانے کیلئے ہر محاذ پر متحد ہو کر لڑیں گے،اپوزیشن ارکان نے جسطرح ایوان میں عوام دشمن بجٹ پر بات کی اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں،حکومتی صفحوں میں جسطرح بے دلی اور انکے اتحادی انہیں چھوڑ کر جا رہے ہیں اس بات کی نشاندہی ہے کہ حکومت کا آخری وقت ان پہنچا ہے،اپوزیشن کو نشانہ بنانے کیلئے حکومتی ادارے استعمال کئے گئے وہ حکومت کی بزدلی کی نشانی ہے،وقت آگیا ہے کہ ان کا حساب چکتا دیا جائے۔

میاں محمد اسلم

جماعت اسلامی کے میاں محمد اسلم نے کہا کہ حکومت کے پیش کردہ بجٹ کو مسترد کرتے ہیں،حکومت نے عوام کو اندھیرے میں رکھا ہوا ہے،ہمارا خیال تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے بہترین بجٹ پیش ہوگا،حکومت پہلے بھی فیل تھی مگر بجٹ پیش کرنے بعد مکمل فیل ہوچکی ہے،حکومت مافیا کو کنٹرول نہیں کر سکی مگر خود مافیا کا حصہ بن گئی ہے۔

اکرم خان درانی

جمعیت علما اسلام کے اکرم خان درانی نے کہا کہ شہباز شریف بیمار ہیں ہم ان کے لیے دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی ان کو صحت دیں،پوری اپوزیشن ایک پیج پر ہے،میں نے اپنی زندگی میں اتنے برے حالات نہیں دیکھے،حکومت کہہ رہی ہے کہ معیشت کرونا کی وجہ سے تباہ ہوئی ہے،معیشت کرونا سے پہلے ہی تباہ تھی،میڈیا کی زبان بندی کی جا رہی ہے،میڈیا کے لوگوں کو بیروزگار کیا جا رہا ہے۔

سوالات کے جوابات

میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک اور دیگر ایشنز پر اپوزیشن مشترکہ فیصلے کریں گے،عالمی ادارہ صحت اور ڈاکٹرز کی حکومت تجاویز کو نہیں مان رہی،وبا کے پھیلا اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے،ہمارا ضمیر اجازت نہیں دیتا کہ اس بجٹ کو منظور ہونے دیا جائے،یہ بجٹ کورونا ،ٹڈی دل اور ملکی معاشی صورتحال کو بہتر کرنے کیلئے کسی صورت بھی مناسب نہیں۔