قطر، ترکی اور حماس کی مالی مدد کررہاہے، اسرائیلی اخبار

553

اسرائیلی اخبار مکور راشون نے دعویٰ کیا ہے کہ” قطری حکومت نہ صرف راماللہ اتھارٹی کے خلاف حماس کی مالی مدد کررہی ہے بلکہ ترکی کو بھی رقوم کی شکل میں مدد فراہم کررہی ہے”۔

اسرائیلی اخبارنے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیل میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ دوحا حکومت فلسطین کے علاقے غزہ میں اخوان المسلمون کی مقرب حماس کی حکومت کا اقتدار بچانے کے لیے اس کی مالی مدد کرر ہی ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ لیبیا میں اخوان کی حمایت یافتہ فائز السراج کو بھی مالی مدد فراہم کی جارہی ہے ۔

اخبار نے مزید کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان کا مقصد اخوان سمیت کئی اور گروہوں کی قیادت کرنا ہے،گزشتہ دنوں ترک صدر اور امیر قطر کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو سے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ترکی نے لیبیا میں لڑائی جاری رکھنے کے لیے قطر سے بھاری رقم کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ ترکی براہ راست لیبیا میں جنگ کررہا ہے جس کا مقصد ملک میں امن و امان کا قیام ہے ۔

دوسری جانب اسرائیلی اخبار نے ترکی کے سابق سفارتکارکے بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ  قطری فنڈز جنگوں کی مالی اعانت کیلئے ضروری ہے ، خاص کرجب ترکی مالی بحران سے گزر رہا ہے،اردوان نے قطر سے لیبیا اور شام میں ترکی کی فوجی کامیابیوں اور اقدامات کو محفوظ رکھنے کیلئے  فنڈز کی منتقلی کا مطالبہ کیا ہے۔

سابق سفارت کار نے مزید کہا کہ کہ ملک میں لگاتار مالی بحرانوں کی وجہ سے ترکی  جنگ  بوجھ برداشت نہیں کرسکتا ہے کیونکہ  کورونا وائرس کے باعث دنیا بھرمیں سیاحت میں کمی واقع ہوئی ہے جو آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے جبکہ حالیہ مہینوں میں ترکی کی کرنسی کی قیمت میں بھی کمی دیکھی گئی ہے۔