خواتین کو گھروں میں رہنے کی نصحیت میکسیکو کے صدرکو بھاری پڑگئی

563

میکسیکو کے صدر اینڈریس مینوئل کی جانب سے کوروناوائرس وبا کو روکنے کے حوالے سے خواتین کا روایت کے مطابق گھروں میں رہنے اور بزرگوں کی تیمارداری کرنے کا کہنے پر خواتین میں غصے کی لہر دوڑ گئی۔

غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق صدر میکسیکو نے اپنے بیان میں کہا  کہ خواتین کا روایت کے مطابق اپنے گھروں میں رہنا اور بزرگوں کی دیکھ بھال کرنا عالمی وبا سے لڑنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ خواتین کے  معاشرتی کردار کو بدلنا چاہتے ہیں لیکن میکسیکو میں بیٹیاں اپنے والدین کی زیادہ دیکھ بھال کرتی ہیں جبکہ ہم مرد اس میں شامل نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یورپ میں اولڈ ہاؤس میں موجود جو بوڑھے افراد کوروناوائرس کا شکار ہوئے اُن کی تیمارداری وہاں کا عملہ کرتا ہے تاہم میکسیکو میں بزرگوں کی دیکھ بھال اُن کے اہل خانہ  اپنےگھروں میں کرتے  ہیں۔ میکسیکو کی  مظبوط عائلی زندگی معاشرتی تحفظ کی ضامن ہے۔

اینڈریس مینوئل کے اس بیان پر ٹوئیٹر صارفین نے سختی سے تنقید کی۔ سماجی کارکن کلاڈیا کاسٹیلو نے ٹوئیٹر پر اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صدر خواتین سے نفرت کرتے ہیں جو اس قسم کا اظہار خیال کرہے ہیں۔

ایک خاتون وکیل کا کہنا تھا کہ خواتین اب اپنے معاشرتی کردار کو بدلنا چاہتی ہیں۔ صدر کے خیالات 19ویں صدی کی سوچ کے سوا کچھ بھی نہیں۔