سفارتی عملے کو آدھا کرنے کا معاملہ،پاکستان کا بھی بھارتی عملے کو ملک چھوڑنے کا حکم

525

اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی معاملات مزید کشیدہ ہونے لگے، بوکھلاہٹ کا شکار بھارتی حکومت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے پچاس فیصدعملے کو واپس جانے کا حکم دیدیا، جس کے جواب میں پاکستان نے بھی اسلام آباد میں قائم بھارتی ہائی کمیشن کے 50 فیصد عملے کو ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  چین کے ہاتھوں لداخ میں ملنے والی ہزیمت سے توجہ ہٹانے کیلئےبھارتی حکومت پاکستان کے خلاف مختلف قسم کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے، پہلے بھارتی خفیہ ایجنسی کی جانب سے پاکستانی سفارتی عملے کو ہراساں کیا گیا، اس کے بعد سفارت خانے کے گھیراؤ بھی کروایا، اور اب پاکستانی ہائی کمیشن کے50 فیصدعملے کو واپس جانے کا حکم دے دیاہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مودی سرکارنے یہ اقدام اسلام آباد میں دو بھارتی اہلکاروں کی حراست کے بعد طیش میں آتے ہوئے اٹھایا ہے،جنہیں پولیس نے ٹریفک حادثے میں شہری کو زخمی کرنےاور جعلی کرنسی کے الزام میں حراست میں لیا تھا اور انہیں ملک چھوڑ کر واپس جانے کا حکم دیا تھا۔

دوسری جانب  پاکستان نے بھی اس کا جواب دیا ہے،دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گوریو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا اورانہیں ہائی کمیشن کے اسٹاف میں 50 فیصد کمی کے احکامات جاری کردیے،اور اس فیصلے پرآئندہ سات روز میں عملدرآمد کی ہدایت کی۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نےکہا کہ پاکستان بھارتی وزارت خارجہ کی  جانب سے لگائے گئے الزامات مسترد کر تا ہے، پاکستان اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے، پاکستان نے ہمیشہ ویانا کنونشن کی پاس داری کی۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی الزامات عملہ میں کمی کا بہانہ اورمقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی دہشتگردی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔