کورونا وائرس: سعودی عرب میں لاک ڈاؤن، کرفیو کا اختتام، معمولات زندگی بحال ہونا شروع

737

ریاض: سعودی عرب نے کووڈ19وباء کے باعث عائد لاک ڈاؤن اور کرفیو21 جون سے اٹھانے کا اعلان کردیا۔ مملکت میں ایس اوپیز کے تحت تمام اقتصادی اور معاشی سرگرمیاں بحال کردی جائیں گی، تاہم بین الاقوامی سفری پابندیاں برقرار رہیں گی۔

سعودی وزارت داخلہ کے مطابق آج (اتوار) سے معمولات زندگی، دفاترز، کاروبار اور تجارتی سرگرمیوں کی 24 گھنٹے اجازت ہوگی، ہوٹل بھی کھول دیے جائیں گے جب کہ بین الاقوامی پروازوں، باربر شاپس، اور سیلون پر پابندی برقرار رہے گی۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ حکومت کی قائم کردہ کمیٹی انٹرنیشنل فلائٹ آپریشن بحال کرنے پر نظرثانی کرے گی،  تب تک بین الاقوامی سفری پابندیاں، زمینی بارڈز اور سمندری حدود مزید احکامات تک بند رہے گی۔

سعودی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر احتیاطی تدابیر اور ایس اوپیز پر عمل نہ کیا تولاک ڈاؤن اورکرفیو دوبارہ نافذ کیا جاسکتا ہے۔

سعودی وزارت صحت کے ترجمان نے کہا کہ کورونا وائرس ابھی پھیلا ہوا ہے، وائرس ابھی تک موجود ہے جبکہ کورونا وائرس کو ختم کرنے کیلیے تاحال ویکسین دستیاب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ معمولات زندگی کی جانب واپسی ممکن ہے، لیکن احتیاط تدابیرکو برقرار رکھنا ہوگا، کرفیو ہٹانے کے بعدسماجی فاصلے اور احتیاطی تدابیر کے ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے گا جبکہ 50 لوگوں سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی عائد ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پبلک مقامات پر یا گھر سے باہر نکلتے ہوئے انفرادی طور پر بھی لوگوں پر ماسک پہننا لازمی ہوگا،جو شخص بھی انفرادی طور پر ان احتیاطی تدابیر سے انحراف کرے گا ان کو جرمانہ کیا جائے گا۔

وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے کہا ہے کہ حج کے حوالے سے معاملات پر سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے، فیصلہ عوام الناس کے بہترین مفادات کو مقدم رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

ترجمان صحت نے مزید کہا کہ 21 جون کے بعد کی حکمت عملی کے بارے میں تفصیلی طور پر مطلع کریں گے تاکہ کورونا وائرس سے بچائو کے لیے آئندہ کے مرحلے میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جاسکیں۔