تنہائی سے متعلق چند حقائق

1845

انسان کی تنہائی رشتوں اور دوستوں کی زیادتی یا کمی پر منحصر نہیں ہے۔ آپ اپنے آپ کو وسیع حلقہ احباب ہونے کے باوجود تنہا محسوس کرسکتے ہیں۔ یہ آپ کی اندرونی کیفیت کا نام ہے جو مخصوص خیالات و نظریات سے بنتی ہے۔ تنہائی سے متعلق چند حقائق کا درجہ ذیل ذکر کیا جارہا ہے جو ہمارے مشاہدے میں باآسانی آسکتے ہیں۔

1) 60 فیصد سے زائد تنہا لوگ شادہ شدہ ہیں۔

2) تنہائی ہمارے اپنے رشتوں سے متعلق نظریات و رائے کو بگاڑ دیتی ہے۔

3) سوشل نیٹ ورکس پر تنہائی نے ایک وبا کی صورت اختیار کرلی ہے۔

4) تنہائی ہمارے شریانِ قلب کے مرض اور ہارٹ اٹیک ہونے کی وجوہات میں سے ایک ہے۔

5) ڈینمارک کا ایک نیشنل پروگرام باقاعدہ شہریوں کو اس بات کی ترغیب دیتا ہے کہ کھانا ساتھ کھائیں تاکہ تنہا محسوس نہ کریں۔

6) جیسے جیسے آپ کی عمر میں اضافہ ہوتا جاتا ہے، آپ کے اندر تنہائی کا احساس بھی بڑھتا جاتا ہے۔

7) کبھی کبھی تنہائی کے احساس کو کم کرنے کرنے کیلئے ایک مخصوس دوست درکار ہوتا ہے۔

8) بعض اوقات جو شخص سب کو خوش رکھنے کی کوشش کرتا ہے، وہی سب سے زیادہ تنہائی کا شکار ہوتا ہے۔

9) تنہائی اور غیر مطلوب ہونا بدترین غربت ہے۔

10) تنہائی خطرناک نہیں ہے بلکہ یہ ایک نشے کی طرح ہے۔ جب آپ محسوس کرتے ہیں کہ ایسے رہنے میں بہت سکون ہے تو آپ اس کے عادی ہوجاتے ہیں اور خود ہی لوگوں سے ملنا جُلنا نہیں بند کردیتے ہیں۔