پی ٹی آئی نے بی این پی مینگل کو منانے کی کوششیں تیز کردیں

620

حکمران جماعت تحریک انصاف کی قیادت نے اتحاد سے علیحدہ ہونے والی بی این پی مینگل کو منانے کےلئے کوششیں تیز کردیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے حکومتی مذاکراتی ٹیم کا اجلاس دوبارہ بلا لیا، کور کمیٹی اجلاس سے پہلے وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس ہوگاجس میں پرویز خٹک،اسدعمر،اسد قیصر،شفقت محمود ، شاہ محمود قریشی ،بابر اعوان اجلاس میں شریک ہوں گے۔

مذاکراتی ٹیم وزیر اعظم کو بی این پی مینگل سے خفیہ رابطوں پر بریفنگ دے گی جب کہ چیرمین سینیٹ کی اختر مینگل سے ملاقات کا احوال بھی وزیر اعظم کو بتایا جائےگا،وزیر اعظم عمران خان مذاکراتی ٹیم کو اہم ہدایات جاری کریں گے۔

وزیر اعظم نے پرویز خٹک کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی کو اتحادیوں کے خدشات دور کرنے سے متعلق ٹاسک دیا تھا، وزیر اعظم نے مذاکراتی ٹیم کو ہدایت کی کہ جلد از جلد بی این پی سے رابطہ کیا جائے اور انہیں عملدرآمد نہ ہونے والے الے نکات کی وجوہات سے بھی آگاہ کیا جائے ۔

دوسری جانب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل سے ملاقات کی جو پارلیمنٹ لاجز میں ہوئی،پارٹی کے دیگر اراکین بھی موجود تھے ۔ملاقات میں بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے وفاقی حکومت کی وعدہ خلافیوں پر چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیے ۔انہوں نے کہا کہ مطالبات کے حل تک واپسی ممکن نہیں حکومت اپنا رویہ درست کرے اور لاپتا افراد سمیت کسی بھی مسئلے پر توجہ نہیں دی گئی وزیراعظم ملنا گوارا نہیں کرتے۔اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے ان کے مسائل حل کرنے کی یقین کرائی اور درخواست کی کہ وہ واپس حکومت میں آجائیں ۔

سردار اختر مینگل نے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ جاننا چاہتے تھے کہ ایسا کیوں ہوا۔ چیئرمین سینیٹ سے کہا ہے کہ جاکر حکومت سے پوچھیں معاہدوں پر عمل کیوں نہیں ہوا ۔اگر معاہدوں پر کچھ عمل ہوا ہے تو کتنا ہوا ہے حکومت سے پوچھیں۔انہوں نے کہا کہ صادق سنجرانی کا تحریک انصاف سے تعلق نہیں ،صادق سنجرانی حکومت کے اتحادی اور چیئرمین سینیٹ ہیں اسی لیے وہ آئے تھے۔