اسرائیل کو تسلیم  کرنے کی باتیں بے بنیاد ہیں،وزیر خارجہ

618

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کو سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے حکومت سے منسوب بیانات بے بنیاد ہیں، دونوں کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ محمد آصف کی جانب سے بھارت کو سلامتی کونسل کا مستقل رکن اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے حکومت سے منسوب بیانات پر وضاحت کے مطالبے پر اظہار خیال کیا۔

اسرائیل کو تسلیم نہیں کررہے

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں، فلسطین کے حوالے سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ادوار کے موقف پر قائم ہیں، ہم اس حوالے سے دو ریاستی حل کے قائل تھے ہیں اور رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کے بقول ہم عرب ممالک کے اثر میں آکر کہیں اسرائیل کو تسلیم نہ کرلیں، اس میں بھی کوئی حقیقت نہیں،عرب ممالک کے دباوٴ میں آکر ہرگز اپنی پالیسی پر نظر ثانی نہیں کریں گے،فلسطین پر پاکستان کا موقف وہی ہے جو روز اول سے ہے۔

وزیر خارجہ  نے کہا کہ ہم فلسطین کا درالخلافہ القدس کو ہی مانتے ہیں، اس میں کسی ابہام کی ضرورت نہیں ہے، پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا۔

بھارت کے حوالے سے موقف

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری غیر حاضری میں خواجہ آصف نے کچھ باتیں کیں،انہوں نے کہا کہ میں نے بیان دیا ہے کہ بھارت اگر سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنتا ہے تو کوئی قیامت نہیں آجائے گی، میں نے بھارت کے سلامتی کونسل کے مستقل رکن بنے پر کوئی بات نہیں کی،بھارت کے سلامتی کونسل کی مستقل ممبرشپ کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،

انہوں نے کہا کہ میں نے ہندوستان  کے سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن بننے کے حوالے سے بات کی تھی  جوکوئی نئی بات نہیں ہے،پاکستان اور ہندوستان 7سات مرتبہ غیر مستقل ممبر رہے ہیں،یہ رکنیت منتقل ہوتی رہتی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان دوبارہ غیرمستقل ممبر کی کوششیں کررہا ہے، ہم بھی 8 ویں بار غیر مستقل ممبر بننے کا اعلان کرچکے ہیں،اس کیلئے لابنگ کر رہے ہیں، اس کے انتخابات 2024 میں ہوں گے،ہم پیشگی کوششیں کر رہے ہیں۔

کشمیر کے حوالے سے موقف

انہوں نے کہا کہ کشمیر پر ہمارا موقف ایک ہے اور ایک ہی رہے گا، کشمیرکے معاملے پر قومی اور جماعتی اتفاق رائے ہے،اسی دور میں دو متفقہ قراردادیں پارلیمنٹ سے منظور ہوچکی ہیں، بھارت کے 5 اگست کے اقدامات پاکستان تسلیم نہیں کرتا،یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

بعد ازاں خواجہ محمد آصف نے کہا کہ وزیر خارجہ نے جواب دیا اس پر شکریہ ادا کرتا ہوں، پہلے اس طرح جواب دے دیا جاتا تو یہ تلخی نہ ہوتی جو آج ایوان میں ہوئی، اب اس میں کسی قسم کا ابہام نہیں رہا۔