سائنسدانوں کے چند دلچسپ انکشافات

817

زندگی اور اِس کے روز مرہ کے معمولات کی بھی سائنسی وجہ تلاش کرنا سائنسدانوں کی خاصیت ہے۔ نیچے اُن چند دلچسپ انشافات کا ذکر کیا جارہا ہے جو سانسدانوں نے طویل تحقیقات و تجربات کے بعد کئیے ہیں۔

1) پست قامت طویل عمر پاتے ہیں

طبی سائنسی جریدے  ویسٹرن جرنل آف میڈیسن میں امریکی ماہرین کی ایک دلچسپ تحقیق شائع ہوئی جو کہ 25سال پر مبنی تھی۔

تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ پست قامت افراد میں زیادہ لمبی عمر کے حامل ہوتے ہیں جبکہ ان میں موذی بیماریاں بھی دیر سے جنم لیتی ہیں۔

تحقیق میں جاپانی اور ہانگ کانگ کے چینیون کا حوالہ دیا کہ یہ سب مغربیوں اور دیگر ایشیائیوں کے مقابلے میں چھوٹے جسم رکھتے ہیں تبھی اب کی عمریں زیادہ ہوتی ہیں۔

2) لپ اسٹک میں زہریلی دھاتوں کا انکشاف

یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے ماہرین نے مختلف کمپنیوں کی لپ اسٹکوں میں زہریلی دھاتیں دریافت کی ہیں۔

زہریلی دھاتوں میں سیسہ، کیڈمیم، کرومیم اور المونیم شامل ہیں۔ تحقیقات کے مطابق ایسی لپ اٹیک اُن خواتین کے لیے یہ خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں جو زیادہ لپ اسٹک یا لپ گلوس لگاتی ہیں۔ جب خواتین لپ اسٹیک لگاتی ہیں تو ان دھاتوں کے کچھ اجزاء منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوجاتے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ بدن میں زہریلی دھاتوں کی مقدار بڑھتی رہتی ہے۔

3) کان کی لو اور ہارٹ اٹیک

کان کی لو میں پڑتی لکیریں‘ کم ہوتے بال‘ گنجا پن اور آنکھوں کے گرد چربی کی تہیں نہ صرف بڑھاپے کی آمد کا پتا دیتی ہیں بلکہ یہ بھی بتاتی ہیں کہ آپ کو مختلف طبی مسائل لاحق ہیں۔
آنکھوں کے نیچے اگر چربی کی تہیں بن رہی ہیں تو یہ جسم میں کولیسٹرول کی مقدار میں عدم توازن کا شاخسانہ ہوسکتی ہیں خرابی کی وجہ سے ۔  اس سے پہلے کہ مزید پیچیدگیاں رونما ہوں، اپنے جسم میں کولیسٹرول کی سطح مسلسل چیک کرتے رہیں۔

4) چھوٹے بازوئوں والی عورتیں

امریکی میڈیکل ادارے کلیولینڈ کلینک سینٹر فار برین ہیلتھ نے طویل تحقیق کے بعد  چھوٹے بازوؤں کی حامل خواتین کے اندرونی نظام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ جن خواتین کے بازوؤں کی لمبائی 16انچ سے کم ہوگی، اُن میں دوسروں کی نسبت الزائمر مرض(ایک قسم کا نفسیاتی مرض) میں مبتلا ہونے کے چانسز زیادہ ہونگے۔  لہٰذا انہیں چاہیے کہ وہ احتیاط کریں اور جب الزائمر مرض کی علامات ظاہر ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

5) بایاں ہاتھ اور گھبراہٹ

بعض لوگ دائیں ہاتھ سے کام کرنے کے عادی ہوتے ہیں جبکہ بعض افراد بائیں ہاتھ کام کاج کیلئے استعمال کرتے ہیں۔امریکی یونیورسٹی آف لوئس ویل کے ماہرین نے تحقیقات سے پتہ لگایا ہے کہ بائیں ہاتھ سے کام کرنے والے افراد دائیں ہاتھ والے افراد کی بنسبت جلد گھبراہٹ و بےچینی کا شکار ہوجاتے ہیں۔
ماہرین نے اس معاملے پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ  جو مرد و خواتین لکھتے وقت یا دوران گفتگو دونوں ہاتھ استعمال کرتے ہیں، اُن کی طرزفکر مثبت ہوتی ہے اور بے چینی میں وہ لوگ کم ہی مبتلا ہوتے ہیں کیونکہ وہ دماغ کے دونوں (دائیں و بائیں) حصوں سے روز مرہ کے معمولات میں مدد لیتے ہیں جس سے دماغ پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوپاتے۔

6) انگلیوں کی لمبائی کا امراض سے تعلق

دوران حمل مختلف ہارمونز اور جینز (Genes) کے عمل سے بچے کی انگلیاں لمبی یا چھوٹی ہوتی ہیں۔ اگر کسی باعث اس عمل میں گڑبڑ ہو جائے تو انگلیوں کی پیمائش میں عدم تواز پیدا ہوجاتا ہے جبکہ انگلیوں کی لمبائی و چھوٹائی جسمانی و ذہنی صحت سے متعلق معلومات بھی فراہم کرسکتی ہیں۔

امریکی بفلو یونیورسٹی کے ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ جس مرد یا عورت کی شہادت کی انگلی (Index finger) انگشت حلقہ (Ring finger)سے چھوٹی ہوتی ہے، وہ عموماً غصیلے، تند مزاج اور جھگڑالو ہوتے ہیں۔

دوسری جانب برطانیہ کی واروک یونیورسٹی کے محققین نے ایک تجربے میں دریافت کیا کہ جن مردوں کی انگشت شہادت‘ انگشت حلقہ سے زیادہ لمبی ہو‘ وہ مثانے کے سرطان کا زیادہ بڑی تعداد میں نشانہ بنتے ہیں۔ لہٰذا ان مردوں کو چاہیے کہ مرض سے بچنے کے حفاظتی اقدامات اپنائیں‘ مثلاً کم چکنائی والی غذا کھائیں‘ پھل و سبزی کا استعمال زیادہ کریں‘ ورزش کریں اور شراب نوشی سے دور رہیں۔