اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ کو پاکستان دشمن قراردے دیا

667

مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے بجٹ 2020-21 کو مسترد کرتے ہوئے اسےپاکستان دشمن بجٹ قرار دیا ہے،یہ کوئی بجٹ نہیں اکاﺅنٹنگ ایکسر سائز ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف   نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  کہاکہ بجٹ کا سارا ملبہ کورونا پر ڈالا گیا جبکہ حکومت کی معاشی نااہلی ہے،ہم پارلیمنٹ میں بجٹ پر بھرپور ردعمل دیں گے، جہانگیرترین ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنے گا جسے باھر بھگادیا ہے، سرکاری ملازمین سے آئی ایم ایف کے کہنے پر فراڈ کیا ہے۔ملک کے عوم کا مستقبل آئی ایم ایف کے ہاتھوں میں دے دیا ہے۔

 پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمن نے بجٹ پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ یہ کوئی بجٹ نہیں اکاﺅنٹنگ ایکسر سائز ہے، بجٹ میں صرف اعداد وشمار آگے پیچھے کیے گئے ہیں،یہ لوگوں کو روزگار دینے کے بجائے بے روزگار کرہے ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے بھی بجٹ پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ عوام کے لیے نہیں آئی ایم ایف کی ایما پر بنایا گیا ہے،ناکام

 نیا ٹیکس نہ لگانے کے دعویداروں نے اربوں روپے کے ٹیکس لگادیے ہیں،ناکام پالیسیوں کی وجہ سےوہ ہدف حاصل نہیں کیا گیا اور بوجھ عوام پر ڈالا گیا۔

خیال رہے کہ بجٹ اجلاس میں وفاقی وزیر حماد اظہر کی تقریر کے دوران اپوزیشن لیڈرز کا شورشرابا جاری رہا، جنہوںنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور ڈیسک بجا بجاکر حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاج کرتے رہے، بجٹ تقریر ختم ہونے سے پہلے اپوزیشن لیڈر اسمبلی سے واک آﺅٹ کرگئے۔