دورہ انگلینڈ: قومی ٹیم کا اعلان کردیا گیا

750

لاہور (اسٹاف رپورٹر): دورہ انگلینڈ کیلئے قومی کرکٹ ٹیم کے 29 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا گیا، نوجوان بلے باز حیدر علی پہلی بار قومی اسکواڈ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے اعلان سے ایک روز قبل فاسٹ بالر محمد عامر اور مڈل آرڈر بلے باز حارث سہیل نے دورہ انگلینڈ سے معذرت کرلی تھی جس کے بعد نوجوان  اور ابھرتے  ہوئے بلے باز حیدر علی کو قومی ٹیم  شامل کیا گیا جبکہ فاسٹ بالر سہیل خان کی بھی دورہ انگلینڈ کیلئے مدعو کرلیے گئے ہیں۔

کورونا وائرس کے باعث تیار کردہ ایس او پیز کے مطابق تمام کھلاڑیوں کی ایک ساتھ انگلینڈ روانگی اور پھر واپسی ہے اس لیے دورہ انگلینڈ کیلئے  ٹیسٹ اور ٹی 20 کی دونوں ٹیموں کا اعلان ایک ساتھ گیا گیا ہے ۔

قومی ٹیم کے 29 رکنی اسکواڈ میں حیدر علی کے علاوہ دیگر کھلاڑیوں میں اسپنر کاشف بھٹی بھی اپنے ڈیبیو کے منتظر ہیں۔ وہ آسٹریلیا اور سری لنکا کے خلاف اعلان کے کردہ اسکواڈ کا حصہ تھے مگر فائنل الیون میں جگہ نہ بناسکے۔ انہیں بنگلہ دیش کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ کے ممکنہ کھلاڑیوں میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

دوسری جانب فاسٹ بالرسہیل خان کی قومی اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے جنہوں نے آخری ٹیسٹ میچ 2016 میں میلبرن کرکٹ گراؤنڈ آسٹریلیا میں کھیلا تھا۔ سہیل خان نے گزشتہ سیزن کے دوران قائد اعظم ٹرافی کے 9 میچز میں 22 وکٹیں حاصل کی تھیں جبکہ  پی ایس ایل 2020 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے 7 وکٹیں اپنے نام کی تھیں۔

قومی ٹیم کے اسکواڈ میں شامل دیگر کھلاڑیوں میں شعیب ملک، محمد حفیظ، وہاب ریاض، خوشدل شاہ، فہیم اشرف، عمران خان (جونئیر) اور فواد عالم اسکواڈ میں شامل ہیں ۔

سلیکٹرز نے بلال آصف، محمد نواز، موسیٰ خان اور عمران بٹ کو ٹور کے لیے ریزرو کھلاڑیوں میں شامل کیا ہے۔ ان چاروں ریزرو کھلاڑیوں کو انگلینڈ روانگی سے قبل کسی بھی کھلاڑی کے کوویڈ 19 ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آنے کی صورت میں بیک اپ کے طور پر رکھا گیا ہے۔ دورہ انگلینڈ کے لیے کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ 20 اور 25 جون کو ہوں گے۔

فاسٹ باؤلرز حسن علی، محمد عامر اور مڈل آرڈر بیٹسمین حارث سہیل دورہ انگلینڈ کی سلیکشن کیلئے دستیاب نہیں تھے۔ حسن علی کمر کی انجری اور محمد عامر دوسرے بچے کی پیدائش کے باعث دستیاب نہیں تھے جبکہ حارث سہیل نے کورونا وائرس کی وباء کے پیش نظر دورہ انگلینڈ کے لیے اپنی دستیابی ظاہر نہیں کی تھی۔

قومی ٹیم کے اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کے نام :

اظہر علی، ، بابر اعظم، عابد علی، فخر زمان، شان مسعود ،امام الحق،  اسد شفیق ، فواد عالم، حیدر علی ، افتخار احمد ، خوشدل شاہ، محمد حفیظ ،شعیب ملک ،محمد رضوان ،سرفراز احمد،فہیم اشرف ، حارث رؤف ، عمران خان (جونئیر) ،محمد عباس، محمد حسنین ، نسیم شاہ ، شاہین شاہ آفریدی ، سہیل خان،عثمان شنواری  اور وہاب ریاض ،یاسر شاہ ،عماد وسیم ،کاشف بھٹی اور شاداب خان شامل ہیں ۔

قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ سلیکٹرز نے ایک ایسے اسکواڈ کا انتخاب کیا ہے جس سے انگلینڈ میں طویل اور محدود دونوں طرز کی کرکٹ میں بہتر کارکردگی کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ کافی عرصے سے کھلاڑیوں کی میدان سے دوری ایک چیلنج ہے تاہم پرامید ہیں کہ انگلینڈ میں ایک ماہ کے دوران بھرپور ٹریننگ کے باعث  مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

مصباح الحق نے واضح کیا ہے کہ اسکواڈ کے انتخاب کے دوران سلیکٹرز کی ترجیح طویل طرز کی کرکٹ رہی  کیونکہ پاکستان کو آئندہ 2 ماہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنی ہے۔ سیریز میں شامل 3 ٹی 20 میچز تو آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے میچوں کے بعد ہوں گے۔

مصباح الحق نے کہا کہ  کھلاڑیوں کا انتخاب مستقبل کو پیش نظر رکھ کر کیا گیا ہے۔ ان کی خواہش ہے کہ نوجوان کرکٹرز، یونس خان اور مشتاق احمد کے وسیع تجربے سے مستفید ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سہیل خان کی واپسی قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلنگ ڈیپارٹمنٹ کو مزید تقویت بخشے گی۔ انہوں نے 2016 میں انگلینڈ کے خلاف آخری مرتبہ کھیلتے ہوئے 2 بار پانچ یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں تھی۔

واضح رہے کہ دورہ انگلینڈ میں قومی ٹیم کو 3 ٹیسٹ اور 3 ٹی 20 میچوں پرمشتمل سیریز اگست-ستمبر میں انگلینڈ میں کھیلنی ہے۔