بالی ووڈ سے سیگریٹ نوشی اور شراب کا رجحان بڑھا

584

نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی فلمیں دیکھنے والے بچوں اور نوجوانوں میں سگریٹ نوشی، شراب اور فاسٹ فوڈ کے استعمال کا رجحان بڑھا ہے۔

لندن کے وائٹل اسٹریٹیجیز اینڈ امپیریل کالج کےمحققین کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بھارتی فلم انڈسٹری بالی وڈ کی 1994 سے لے کر 2013 تک کی 300 فلموں کا جائزہ لیا گیا جس میں 93 فیصد تک شراب، 70 فیصد تمباکو نوشی اور 21 فیصد فاسٹ فوڈ یعنی مضر صحت غذا کا استعمال دکھایا گیا ہے جبکہ بالی وڈ کی تمام فلموں میں شراب اور سگریٹ نوشی کرنا عام عادت دکھائی گئی ہے۔

محققین نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق ایک بھارتی فلم میں 4 سے 5 مرتبہ تمباکو نوشی کو دکھایا جاتا ہے جبکہ شراب پینے کے مناظر 6 سے 7 مرتبہ دکھائے جاتے ہیں۔ایک جانب جہاں بالی وڈ کی 20 سال کی فلموں کی تحقیق میں شراب اور سگریٹ نوشی کی تشہیر دیکھی گئی وہیں فاسٹ فوڈ یعنی مضر صحت کھانوں کا استعمال بھی بہت زیادہ دکھایا جارہا ہے۔

تاہم 2004 سے مضر صحت اشیاء کی تشہیر کی روک تھام کے لیے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ترتیب دیے گئے ٹوبیکو کنٹرول اور سگریٹ اینڈ ادر ٹوبیکو پروڈکٹ ایکٹ کے تحت فلموں میں اس کی تشہیر میں معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔

دوسری جانب وائٹل اسٹریٹیجیز کی گلوبل پالیسی اینڈ ریسرچ پالیسی، ایڈووکیسی اینڈ کمیونیوکیشن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ہماری تحقیق یہ بتاتی ہے فلموں میں غیرصحت مندانہ رویے کی تشہیر ناظرین میں منتقل ہورہی ہے جس سے نوجوان نسل اور خاص طور پر بچے متاثر ہورہے ہیں ۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے باعث ان دنوں مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن ہے جس سے تعلیمی سرگرمیاں بھی معطل ہیں ایسے میں طلبہ کا رجحان بھی فلموں اور ویب سیریز وغیرہ کی جانب زیادہ بڑھ چکا ہے۔