جیکب آباد میں پانی بحران پر عدالت میں کیس کی سماعت فریقین پیش

171

جیکب آباد (نمائندہ جسارت) جیکب آباد میں پانی بحران کے معاملے پر عدالت میں کیس کی سماعت، ایم ایس ڈی پی، سیپکو و دیگر حکام پیش،پانی منصوبہ ادھورا اور نامکمل ہے، ©بلدیہ حکام۔ جیکب آباد میں پانی بحرا ن پر شہری عبدالخالق پٹھان کی جانب سے دی گئی درخواست پر فرسٹ سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز لاکھیر کی عدالت میں سماعت ہوئی، جس میں ایم ایس ڈی پی کے ثناءاللہ ملاح، سیپکو کے ایکسیئن عامر شیخ، ایس ڈی او عاقل سرکی، بلدیہ، پبلک ہیلتھ، ایس ایچ او سٹی، سول لائن اور دیگر پیش ہوئے۔ عدالت نے شہریوں کو پانی کی عدم فراہمی پر افسران سے باز پرس کی، جس پر ایم ایس ڈی پی کے ثناءاللہ نے عدالت کو بتایا کہ شہر کے اکثر علاقوں میں پانی کی فراہمی جاری ہے، چند علاقوں میں پانی کی عدم فراہمی پائپ لائن نہ بچھانے کی وجہ سے ہے، جس کا ٹینڈر جاری کیا ہے، جلد پائپ لائن بچھائی جائیں گی جبکہ بلدیہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جیکب آباد کے شہریوں کو پانی کی فراہمی کا معاہدہ صوبائی سطح پر ہوا۔ معاہدے میں ایم ایس ڈی پی کے پی ڈی اور وزیر اعلیٰ شامل تھے۔ فراہمی آب کا منصوبہ مکمل نہیں، ادھورا پروجیکٹ نہیں سنبھال سکتے، حکام بالا کے حکم پر بلدیہ اس منصوبے کو سنبھالے گی جبکہ ایکسیئن سیپکو نے عدالت کو بتایا کہ واٹر سپلائی کے مخصوص فیڈر پر بجلی فراہم کی جارہی ہے، جس کا بل بھی ادا کیا جارہا ہے، اگر بجلی چوری ہو رہی ہے تو اسے روکنا واٹر سپلائی عملے اور پولیس کا کام ہے، واٹر سپلائی کے عملے کو ایسی شکایت پولیس کو کرنی چاہیے، بجلی چوری کے معاملے پر سیپکو نے آپریشن کرکے واٹر سپلائی کے فیڈر سے چوری کرنے والوں کے کنڈے منقطع کیے ہیں، اب لائن کلیئر ہے۔ عدالت نے ایس ایچ او سٹی اور سول لائن کو شہر میں پانی کی فراہمی کے متعلق تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا، سماعت 20 جون تک ملتوی کردی گئی۔