جسٹس فائز ریفرنس بدنیتی پر مبنی اور عدلیہ کی آزادی پروارہے،مولا نا فضل الرحمن

168

پشاور (آن لائن) جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ جسٹس فائز ریفرنس بدنیتی پر مبنی اور عدلیہ کی آزادی پر وار ہے ‘ حکومت بجلی صارفین کے3 ماہ کے بل معاف کرے‘ انٹرنیشنل ائر لائن کمپنیوں کو فلائٹ آپریشن کی اجازت دی جائے اور ٹکٹوں میں 50 فیصد ریلیف دیا جائے‘ موجودہ حکومت دھاندلی کی پیدا وار ہے‘ 18ویں ترمیم میں ردوبدل تسلیم نہیں کریں گے‘ نیب کی یکطرفہ کارروائیاں بند کی جائیں۔ہفتے کے روز پشاور میں اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیزکانفرنس کے بعد پریس کانفرنس میں انہو ںنے کہا کہ نجی تعلیمی اداروں، دینی مدارس کو ماہرین کی مشاورت اور ایس او پیز کے ساتھ تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی جائے‘ ٹڈی دل سے متاثرہ زمینداروں اور کاشتکاروں کو ریلیف پیکج دیا جائے ‘ ملک میں آٹے کی قلت، پےٹرول کی قلت، مصنوعی مہنگائی ناقابل برداشت حد سے بڑھ رہی ہے، جو کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نااہلی کا ثبوت ہے‘ اس کافی الفور حل نکالا جائے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے، یہ ریفرنس آزاد عدلیہ اور ان کے فیصلوں پر وار ہے،اپوزیشن جماعتیں اس کی پرزور مذمت کرتی ہیں اور آزاد عدلیہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہیں آئین پاکستان کے آرٹیکل 158کے تحت خیبرپختونخوا کو گیس کی پیداوار پر ترجیحی استعمال کا حق اور رعایت دی جائے‘ این ایف سی ایوار اور 18 ویں ترمیم کو زیر بحث لاکر متنازع بنانے اور قومی یکجہتی کو سبوتاژکرنے کی شعوری کوشش کی جا رہی ہے۔