اسٹیل مل کی بحالی تمام حکومتوں نے نظرانداز کی، لیاقت بلوچ

132

لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور مجلس قائمہ سیاسی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ پاکستان اسٹیل مل کی نجکاری سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے دور میں روک دی گئی ۔ قومی ادارہ محفوظ ہوگیا لیکن مسلم لیگ ق ، ن ، پی پی اور پی ٹی آئی حکومتوں نے عدالت عظمیٰ کا اسٹیل مل بحالی کا روڈ میپ نظر انداز کردیا ۔ نگران حکومتوں نے بھی کوئی توجہ نہیں دی ۔ گزشتہ طویل عرصے میں مشترکہ مفادات کونسل میں بھی یہ معاملہ زیربحث نہیں آیا ۔ حکومتوں کی نااہلی اور ناکامیوں کی وجہ سے قومی ادارہ اسٹیل مل تباہ ہوگیا اور ہزاروں ملازمین ر ل گئے ۔ عمران خان حکومت غیر آئینی اور بے روزگاری بڑھانے کے اقدام کر رہی ہے ۔ عدالت عظمیٰ ا سٹیل مل مقدمے کی سماعت میں حکومتوں کی بد نیتی ، نااہلی اور عدلیہ کے فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرنے کے جرم کو بھی فکس کرے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ مساجد میں کورونا ایس او پیز کی پابندی کی گئی ہے ۔ ملک بھر میں دوسرے مقامات پرکہیں اس کا لحاظ نہیں رکھا گیا اور نہ ہی پابندی کی جارہی ہے ۔ حکومتوں ، پاپولر سیاسی جماعتوں ، ریاستی نظام نے عوام میں نظم و ضبط کی تربیت اور نظام متعارف ہی نہیں کرایا ۔ حکومتیں آئینی ضابطوں کو توڑ کر بنائی جاتی ہیں ۔ اسی وجہ سے آج ہرطرف بے ضابطگی اور افراتفری ہے ۔ کورونا پھیلائو اور ضابطوں کی عدم پابندی کے ذمے دار ریاست ، حکومت اور سیاست ہے ۔ عوام از خود پابندی کریں ۔