لیبیا میں 2 اہم شہروں کی جانب فوجی پیش قدمی حفتر نے سیسی سے مدد مانگ لی

606

طرابلس/ قاہرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) لیبیا میں اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قومی وفاق حکومت کی فوج نے دارالحکومت طرابلس اور اس کے نواحی علاقوں سے باغیوں کو مکمل طور پر پسپا کرنے کے بعد اہم مشرق کی جانب پیش قدمی شروع کردی ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق فوج کا ہدف اہم ساحلی شہر سرت اور مصراتہ ہیں۔ فوج نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ وہ سرت کے گرد موجود علاقے وشیکہ میں داخل ہوگئی ہے اور باغی ملیشیا کے خلاف تابڑ توڑ حملے کررہی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق باغیوں نے شہر سے فرار ہونا شروع کردیا ہے۔ دوسری جانب طرابلس اور ترہونہ سمیت تمام اہم علاقوں سے فرار ہونے والی باغی ملیشیا کا سربراہ سابق فوجی جنرل خلیفہ حفتر اپنے حلیف ملک مصر پہنچ گیا ہے، جہاں ہفتے کے روز اس نے فوجی صدر عبدالفتاح سیسی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں لیبیا کے مشرقی حصے پر قابض طبرق پارلیمان کے اسپیکر عقیلہ صالح بھی موجود تھے۔ اس موقع ہر سیسی نے اپنے طور پر لیبیا میں 8 جون سے جنگ بندی کے ایک منصوبہ کا اعلان کیا۔ خلیفہ حفتر سے ملاقات میں سیسی نیلیبیا کی تازہ صورت حال اور متحارب فریقوں کے درمیان جنگ بندی پر تبادلہ خیال کیا۔ اس سے قبل باغیوں کی 14 ماہ سے دارالحکومت کی جانب جاری پیش قدمی کے دوران مصر حفتر ملیشیا کو ہرممکن مدد فراہم کررہا تھا۔ تاہم اب باغیوں کی شکست کو دیکھتے ہوئے اس نے جنگ بندی پر زور دینا شروع کردیا ہے۔ واضح رہے کہ لیبیا کی باغی ملیشیا کو مصر کے ساتھ متحدہ عرب امارات، روس، فرانس اور کئی ممالک کی حمایت ومدد حاصل ہے، جب کہ ترکی آئینی حکومت اور اس کی فوج کو ہر ممکن تعاون فراہم کررہا ہے۔