سندھ میں ٹڈی دل سے زراعت کو 500 بلین کا نقصان ہوا، آبادگار

183

شہدادپور (نمائندہ جسارت) ٹڈی دل کی یلغار سے زراعت کی تباہ کاریوں اور محکمہ خوراک کی عدم توجہ کیخلاف آبادگاروں کی جانب سے تحریک چلانے کا عندیہ۔ سندھ آبادگار بورڈ کے رہنمائوں یار محمد لغاری، عمران بوزدار، نیاز حسین اور محمد خان وسان ودیگر نے شہدادپور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹڈی دل سندھ کی زراعت کے لیے بڑی آفت بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل کی وجہ سے زراعت کو 500 بلین روپے کا نقصان ہوا جس سے کھانے پینے کی اشیاء کا بحران منڈ لانے لگا ہے جبکہ کورونا وائرس کی وجہ سے بھی زراعت اور معیشت کو بڑا نقصان ہوا ہے، جس کے اثرات زرعی پیداوار اور ملکی معیشت پر پڑیں گے۔ انہوں نے وفاق اور سندھ سے اپیل کی کہ سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر ہوائی اسپرے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا جائے اور ٹڈی دل کے انڈوں کے خاتمے کے لیے اویسیٹیسن کا اسپرے کرے جس کے لیے ایران اور بھارت سے رابطہ کیا جائے اور حکمت عملی بنائی جائے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سندھ میں گندم کی فصل تقریباً ختم ہوچکی ہے، حکومت نے اپنا ہدف 40 فیصد حاصل کیا جو کہ سندھ کی مجموعی پیداوار کا 25 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون کی وجہ سے ٹرانسپورٹ محدود ہونے اور گندم کی صوبہ بندی ہونے کے باوجود حکومت اپنا ہدف حاصل کرنے میں ناکام کیوں رہی۔ پابندی کی وجہ سے گندم کے دام گر گئے جس سے آبادگاروں کا بڑا نقصان ہوا جبکہ محکمہ خوراک کے اہلکار آبادگاروں کے پاس بیج کے لیے رکھی گندم اپنی تحویل میں لینے کے لیے تنگ کررہے ہیں، جس سے آئندہ گندم کی فصل کی بوائی متاثر ہونے کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔ اپنی نا اہلی چھپانے کے لیے آبادگاروں کو تنگ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبادگاروں کو تنگ کرنا بند نہ کیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کر کے تحریک چلائی جائے گی۔