برآمد………………اجمل سراج

146

کہتے تھے آپ جن کو یہ رَیت کے ہیں ٹیلے
اب تک کھڑے ہوئے ہیں بن کر وہی چٹانیں

چوروں کو چور کہنا کب تک سُنیں گے صاحب
چوروں سے کچھ برآمد کیجیے تو ہم بھی جانیں