کنفیوژڈ حکومتی پالیسی کی وجہ سے کورونا میں اضافہ ہوا ہے، سینیٹر سراج الحق

967

لاہور:  امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق کا کہنا ہےکہ کنفیوژڈ حکومتی پالیسی کی وجہ سے کورونا میں اضافہ ہوا ہے ،عوام کوعلاج کی سہولیات مہیا کرناحکومت کی ذمہ داری ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کورونا ٹیسٹ مفت کرے اور پرائیویٹ لیبارٹریوں کو ٹیسٹ فیس اور اسپتالوں کو علاج کے اخراجات مہیا کرے حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بجٹ میں صحت کیلئے زیادہ سے زیادہ فنڈز مختص کرے ، حکومت کے غیر سنجیدہ رویے نے کورونا کو پھیلنے کا موقع دیا۔

سینیٹر سراج الحق کا مزید  کہنا تھا کہ جہاں ڈاکٹروں کو صحت کا تحفظ حاصل نہ ہو،وہاں مریضوں کا پرسان حال کون ہوگا،سرکاری اسپتالوں میں جگہ نہیں تو حکومت کرونا کے مریضوں کا علاج پرائیویٹ اسپتالوں سے کرائے ، لوگ اپنے بیماروں کو لیکر کہاں جائیں ؟

انہوں نے مزید کہاکہ حکومت خود احتیاط نہیں کرتی اسلئے عوام بھی بے احتیاطی کررہے ہیں جس سے بیماری کو پھیلنے کا موقع مل رہا ہے،کورونا وبا میں استعمال ہونے والی ممکنہ ادویات بھی مارکیٹ سے غائب ہوگئی ہیں اور ایک انجکشن بلیک میں تین لاکھ روپے تک مل رہا ہے، حکومتی انتظامات نامکمل اور ناکافی ہیں۔اصل مسئلہ یہ ہے کہ حکومت کا عوام کا اعتماد بالکل ختم ہوکر رہ گیا ہے ۔

امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن واضح کرچکی ہے کہ کورونا سے وفات پانے والے کی میت سے کورونا نہیں پھیلتا مگر اس کے باوجود انتظامیہ لوگوں کو ان کے پیاروں کی میتیں دے رہی ہے نہ انہیں جنازہ پڑھنے دیا جاتا ہے ۔حکومت کے اس رویے سے لوگوں کے اندر نفرت پھیل رہی ہے ۔

انہوں نے  مزید کہا کہ دوسری بیماریوں کے مریضوں کا علاج ہورہا ہے نہ انہیں اسپتالوں میں داخل کیا جارہا ہے یہ صورتحال انتہائی تشویشناک اور ناقابل برداشت ہے ،اسپتالوں کی ایمرجنسی سمیت تمام وارڈز اور عملے کو پی پی ایز کی فراہمی ضروری ہے ،کئی شہروں کے اسپتالوں میں طبی عملی تربیت یافتہ نہیں ڈاکٹرز کی تنظیموں کے ذریعے غیر تربیت یافتہ عملے کی جنگی بنیادوں پر تربیت کی جائے ۔