حیدرآباد:علما مشائخ کی اپیل پر یوم تحفظ مزارات نایا گیا

122

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) شام میں خانہ جنگی اور مقدس ہستیوں کے مزارات پر حملوں کیخلاف ملک بھر میں علماءمشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین سفیرامن صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی کی اپیل پر جمعة المبارک کو یوم تحفظ و تقدس مزارات منایا گیا، جمعة المبارک کے اجتماعات میں حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ اور ان کی اہلیہ کے اجساد مبارکہ اور مزارات مقدسہ کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے قراردادیں منظور کی گئیںکہ مزار عمر بن عبدالعزیز اور مقدس مزارات کی بے حرمتی کھلی دہشت گردی ہے، مقدس مزارات کی بے حرمتی سے عالم اسلام کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، مزارات مقدس کی بے حرمتی وتوہین کا سلسلہ بند کیا جائے، مسلم ممالک کے تحفظ کیلیے او آئی سی آواز بلند کرے اور شام میں مقدس مزارات کی بے حرمتی کرنیوالوں کے چہرے بے نقاب کیے جائیں۔ اس سلسلے میں علما مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے تحت تحفظ مزارات اجتماع منعقدہ مرکزی سیکرٹریٹ میں جس کی صدارت مرکزی چیئرمین سفیر امن صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے کی۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے کہا کہ مقدس ہستیوں کے مزارات پر حملے کسی بھی ملک میں نا قابل برداشت ہیں۔ او آئی سی اور بالخصوص عرب ریاستوں کو ملک شام میں عمربن عبد العزیز اور ان کی اہلیہ کے مزارات کی شہادتوں کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔ ملک شام میں خانہ جنگی اور مقدس ہستیوں کے مزارات پر حملوں کیخلاف ملک بھر میں دینی جماعتوں نے پر امن احتجاج ریکارڈ کروایا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز اور ان کی اہلیہ کے مزارات اور ان کے اجساد کی بے حرمتی پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ واقعہ نے پوری دنیا کے مسلمانوں کو مغموم اور اشکبار کردیا ہے، تمام مسلمان ممالک کے سربراہوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اختلافات بالائے طاق رکھ کر اس سنگین مسئلے پر کوئی اتفاقی لائحہ عمل طے کریں۔ کشمیر، شام، فلسطین میں مسلمانوں کا قتل عام معمول بن چکا ہے، جو کھلی دہشت گردی ہے۔ اقوام متحدہ موجودہ صورتحال میں بے بس اور ناکام ادارہ بن چکا ہے، مسلم ممالک کے تحفظ کے لیے او آئی سی آواز بلند کرے اور شام میں مقدس مزارات کی بے حرمتی کرنیوالوں کے چہرے بے نقاب کیے جائیں۔ اہلسنت والجماعت بھٹ شاہ کی جانب سے ڈاکٹر ایاز چنڈ، محمد اکرم راجپوت اور علی شیر رند کی سربراہی میں شام میں عمر بن عبدالعزیز اور ان کی اہلیہ فاطمہؒ کی قبر اطہر کی بے حرمتی کیخلاف اللہ والا چوک سے بھٹ شاہ پریس کلب تک احتجاجی ریلی، شدید نعرے بازی، حکومت وقت سے سازش میں ملوث سازشی عناصر اور ملوث دہشت گروں کو قرار واقعی سزا دلوانے سمیت سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ۔ شام میں حضرت عمر بن عبدالعزیز اور ان کی اہلیہ فاطمہؒ کی قبر اطہر کی بے حرمتی کرنے والے واقع کیخلاف اہلسنت والجماعت بھٹ شاہ کی جانب سے رہنما ڈاکٹر ایاز چنڈ، علی شیر رند اور محمد اکرم راجپوت کی سربراہی میں اللہ والا چوک سے بھٹ شاہ پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں کورونا وائرس کے پیش نظر حکومت کی جانب سے بنائی جانے والی ایس او پیز کی پابندی کی گئی۔ ریلی میں سندھ حکومت کی جانب سے بنائی جانے والی ایس او پیز کی مکمل پابندی کی گئی۔ احتجاج میں شریک مظاہرین کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی۔ اس موقع پر احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ایاز چنڈ اور دیگر کا کہنا تھا کہ شام میں حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ اور ان کی اہلیہ فاطمہؒ کی قبر اطہر کی بے حرمتی کی گئی ہے، جس سے تمام عالم اسلام کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، یہ واقعہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا ہے جس کے پیچھے عالم اسلام کی دشمن قوتیں ہیں، جن کا مقصد ہی دنیا میں امن و امان خراب کرکے مسلمانوں کو دہشت گرد ثابت کرنا ہے۔ ماضی میں بھی امیر شام حضرت امیر معاویہؓ سمیت دیگر اصحاب محمدﷺ کے مزارات کی توہین اور بے حرمتی کی گئی، جس پر ایک مسلمان کبھی بھی خاموش ہو کر نہیں بیٹھ سکتا۔ صحابہ کرامؓ اور ان کے پیروکار کی حرمت پر مسلمانوں کا بچہ بچہ اپنی جان نچھاور کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔ مظاہرین نے مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم او آئی سے واقعہ کا نوٹس لے کر فوری طور پر اجلاس بلا کر ملوث دہشت گرد اور اس کے پیچھے سازشی عناصر کو بے نقاب کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے میں کردار ادا کرے اور اس میں ملوث ملزموں کو سرے عام پھانسی دے تاکہ آئندہ کوئی بھی دہشت گرد یا اس کا سہولت کار ایسا کرنے سے پہلے ہزار مرتبہ سوچے۔ مظاہرین نے صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف سے فوری طور پر شام سے سفارتی تعلقات ختم کرنے اور اس افسوسناک واقعہ میں ملوث دہشت گرد اور ان کی سرپرستی اور سازشی عناصر کو سزا دلوانے کا مطالبہ کیا۔