عوام پریشان، حکمران موج مستیاں کررہے ہیں‘ حافظ ادریس

193

لاہور(نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی کے رہنمااور معروف اسلامی اسکالر حافظ محمد ادریس نے کہا ہے کہ حکومت کسی معاملے کو سنجیدہ نہیں لے رہی ۔عوام مہنگائی بے روزگاری اور غربت کے ہاتھوں پریشان ہیں جبکہ حکمران اپنی موج مستی میں مگن ہیں ۔ اسمبلیوں اور سینیٹ کے اجلاس ہورہے ہیںمگر مسجدوں میں نماز جمعہ تک پڑھنے کی اجازت نہیں دی جارہی ۔حکومت توبہ و استغفار کرنے کے بجائے اللہ کے غضب اور ناراضگی کو دعوت دے رہی ہے ۔ کورونا کی طرح ٹڈی دل کے معاملے میں بھی حکومتی نااہلی کھل کر سامنے آگئی ہے ۔ حکومت کے غلط فیصلوں اور گومگو کی صورتحال کی وجہ سے جس طرح کورونا مسلسل پھیل رہا ہے اسی طرح ٹڈی دل بھی لاکھوں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں چٹ کر گئی ہے مگر حکمران ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔ کورونا کی وجہ سے کاروبار بند اور لاکھوں مزدور بے روز گاراور ٹڈی دل کی وجہ سے لاکھوں کسان اپنی لہلہاتی فصلوں سے محروم ہوگئے ہیں۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔حافظ محمد ادریس نے کہا کہ اگر ٹڈی دل جیسی مصیبت کسی دوسری قوم پر آتی تو وہ اپنے سارے وسائل اس کے سدباب اور تدارک کے لیے جھونک دیتی مگر ہمارے حکمران آنکھیں اور کان بند کیے بیٹھے ہیں اور اتنی بڑی تباہی کے باوجود آنکھیں کھولنے اور کسانوں کی چیخ و پکار سننے کو تیار نہیں۔کسان اپنی فصلوں کی تباہی پررورہے ہیں اور حکمران چین کی نیند سو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا اور ٹڈی دل اللہ کی طرف سے بڑی آزمائش ہیں ۔ ضرورت اس امر کی تھی کہ ہم اس آزمائش پر اللہ سے توبہ و استغار کرتے اور اللہ سے جڑ جاتے مگر ہمارے حکمران توبہ کرنے اورمسجدوںکو آباد کرنے پر تیار نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ساری مصیبتوں اور پریشانیوں کا حل اور عافیت و بھلائی اللہ کے نظام میں ہے ۔پاکستان کو قرآن و سنت کے نظام کی ضرورت ہے جب تک ملک میں نظام مصطفی ؐنافذ نہیں ہوتا ہم حقیقی فلاح اور ترقی کی منزل حاصل نہیں کرسکتے ۔