اسپیکر پنجاب اسمبلی کا حضور اکرمؐ اور صحابہ کی توہین پر مبنی کتابوں پر پابندی کا حکم

370

لاہور (نمائندہ جسارت) اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ جناب محمد رسول اللہ ؐ، ام المومنین سید عائشہ صدیقہ ؓاور دیگر اصحاب ؓکے بارے میں نازیبا مواد پر مشتمل کتب، غیر ملکی مصنفہ لیزلی ہیزلٹن Lesley Hazelton کی کتابیں The First Muslim، After the Prophet اور پاکستانی مصنف مظہر الحق کی کتاب Short History of Islam کو مارکیٹ سے فوری طور پر ضبط کیا جائے اور ان کتابوں کی فروخت پر فور ی طور پر پابندی لگائی جائے۔ انبیا اکرام، اہل بیت اور صحابہ کرام کے خلاف مواد سے نہ صرف ہمارے جذبات مجروح ہوتے ہیں بلکہ یہ ہمارے ایمان پر کاری ضرب ہے۔ متعلقہ محکمہ تینوں کتابوں کی ضبطی، اشاعت اور فروخت پر پابندی کا نوٹیفکیشن رواں اجلاس کے دوران آئندہ جمعتہ المبارک کے روز ایوان میں پیش کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ کورونا وائرس کے باعث پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر چودھری پرویزالٰہی کی زیر صدارت فلیٹیز ہوٹل میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پنجاب اسمبلی اسپیشل کمیٹی نمبر 6نے وزیر کان کنی و معدنیات حافظ عمار یاسر کی جانب سے گزشتہ اجلا س میں کمیٹی کے سپرد کی گئی قرار داد پر رپوٹ پیش کی جس میں سفارش کی گئی تھی کہ مذکورہ بالا کتب میں انبیا کرام علیہم السلام بالخصوص خاتم المرسلین جناب محمد رسول اللہؐکی ذات اقدس، ام المومنین سید عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ تعالی عنہا، جناب سیدنا عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ اور شیر خدا سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ کے بارے میں غلیظ قلم اور غلیظ ذہنیت کے ساتھ و ہ کفر لکھا گیا ہے جو برداشت کرنا کسی مسلمان کے لیے ممکن نہیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے پورے ایوان کی جانب سے متفقہ حکم دیتے ہوئے کہا کہ ان کتب کو فوری طور پر ضبط کیا جائے اور ان کی فروخت پر پابندی لگائی جائے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجا، قائد حزب اختلاف حمزہ شہبازشریف، ارکان اسمبلی رانا مشہود احمد خان، سید حسن مرتضیٰ اور محمد معاویہ نے بھی خطاب کیا اور اسپیکر پرویزالٰہی کی جانب سے اس اقدام کو سراہا۔ ایوان کی طرف سے متفقہ طور پر یہ سفارش قبول کرلی گئی اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے حکم دیا کہ متعلقہ محکمہ تینوں کتابوں کی ضبطگی، اشاعت اور فروخت پر پابندی کا نوٹیفکیشن رواں اجلاس میں آئندہ جمعتہ المبارک کے روز ایوان میں پیش کرے۔