پولیس گردی کے باعث میکسیکو بھی بھڑک اٹھا

204

میکسیکو سٹی (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام کی ہلاکت کے بعد میکسیکو میں بھی اسی طرز کے ایک واقعے نے آگ بھڑکادی۔ خبررساں اداروں کے مطابق میکسیکو کی پولیس نے کورونا وائرس کے پیش نظر ماسک نہ پہننے پر نوجوان کو حراست میں لے کر تشدد کرکے ہلاک کردیا۔ افسوس ناک واقعہ میکسیکو کی ریاست جیلسکوکے شہر گواڈلہار میں پیش آیا۔جیووانی نامی شہری کے ماسک نہ پہننے پر پولیس نے سڑک کے کنارے اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ مقتول پر پولیس تشدد کی وڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی،جس کے بعد امریکا کی طرح میکسیکو میں بھی پرتشدد مظاہرے شروع ہوگئے۔ سوشل میڈیا صارفین نے انسانیت سوز اقدام پر میکسیکو پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہل کار بہیمانہ تشدد کے بعد مقتول کو ٹرک میں ڈال کر اپنے ساتھ پولیس اسٹیشن لے گئے تھے۔ ورثا جب پولیس اسٹیشن پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ جیووانی کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ اسپتال کی انتظامیہ نے دماغی چوٹ کے باعث موت کی اطلاع دی۔ مقتول کے خاندان والوں نے انکشاف کیا کہ جیووانی کو نہ صرف بہیمانہ انداز میں ٹارچر کیا گیا بلکہ ٹانگ کے پاس گولی بھی ماری گئی۔ادھر مقتول کے بھائی نے دعویٰ کیا ہے کہ شہر کے میئر نے وڈیو وائرل نہ کرنے کے لیے اسے 9 ہزار ڈالر رشوت کی پیشکش کی تھی۔ دوسری جانب امریکا میں جاری احتجاج کے دوران معمر شخص سے پولیس کی بدتمیزی سے شہری مزید اشتعال میں آگئے۔ بفیلو شہر میں احتجاج کے دوران پولیس اہل کاروں نے 75سالہ شخص کو دھکا دیکرگرادیا گیا ، جس سے وہ زخمی ہوگیا۔