ٹنڈوالٰہیار، فلور ملوں کو گندم کی فراہمی میں کمی کا سامنا ، آٹے کی قیمت میں اضافہ

201

ٹنڈوالہٰیار (نمائندہ جسارت) سندھ میں پرائس کنٹرول کمیٹی کی عدم موجودگی اور گندم کے بحران کے نتیجے میں فلور ملوں کو گندم کی فراہمی میں کمی کا سامنا ہے جبکہ آٹے کی قیمت میں بھی اضافہ ہوگیا۔ فلور ملوں کے مالکان نے گزشتہ روز آٹے کی قیمت میں فی کلو 2 روپے اضافہ کردیا جبکہ اس سے محض دو روز قبل ہی 3 کلو آٹے پر ایک روپے کا اضافہ کردیا تھا۔ فلور مل مالکان کے مطابق 2.5 نمبر آٹے کی قیمت فی کلو 46 روپے سے 48 روپے جبکہ فائن اور سپر فائن آٹا (میدہ) کی قیمت فی کلو 52.50 ہوگئی ہے جو 50 روپے فی کلو تھی۔ نئی قیمتوں کے مطابق 10 کلو آٹے کی قیمت 465 روپے کے بجائے 485 روپے مقرر کردی گئی ہے۔ شہری حکومت کے موثر پرائس کنٹرول نظام کے ناپید ہونے کے باعث فلور مل مالکان نے گزشتہ 35 روز میں فی کلو آٹے کی قیمت میں 8 روپے کا اضافہ کردیا ہے۔ سندھ حکومت نے قیمت میں اچانک اضافے اور ملوں میں موجود آٹے کے ذخیرہ سے متعلق تحقیقات کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ دوسری جانب مل مالکان نے آٹے کی قیمت میں اضافے کی وجہ اندرون سندھ سے گندم کی عدم فراہمی کو قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اوپن مارکیٹ میں گندم بڑی مشکل سے دستیاب ہے، جن تاجروں کے پاس گندم کا ذخیرہ ہے وہ 100 کلو گرام گندم 4 ہزار 550 روپے پر فروخت کررہے ہیں جو 4 ہزار 350 میں 200 روپے کا اضافہ ہے۔ مل مالک کا کہنا تھا کہ ایک ماہ قبل اسی گندم کی قیمت 4 ہزار روپے تھی اور مئی کے تیسرے ہفتے میں گندم کا تھیلا 3 ہزار 500 روپے میں دستیاب تھا۔