قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

380

اچھا تو کیا اب ہم مرنے والے نہیں ہیں؟۔ موت جو ہمیں آنی تھی وہ بس پہلے آ چکی؟ اب ہمیں کوئی عذاب نہیں ہونا؟‘‘۔ یقینا یہی عظیم الشان کامیابی ہے۔ ایسی ہی کامیابی کے لیے عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہیے۔ بولو، یہ ضیافت اچھی ہے یا زقوم کا درخت؟۔ ہم نے اْس درخت کو ظالموں کے لیے فتنہ بنا دیا ہے۔ وہ ایک درخت ہے جو جہنم کی تہ سے نکلتا ہے۔ اْس کے شگوفے ایسے ہیں جیسے شیطانوں کے سر۔ جہنم کے لوگ اْسے کھائیں گے اور اسی سے پیٹ بھریں گے۔ پھر اس پر پینے کے لیے کھولتا ہوا پانی ملے گا۔ (سورۃ الصافات: 58تا67)
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب زانی زنا کرتا ہے تو اس وقت وہ مومن نہیں ہوتا، اور جب شرابی شراب پیتا ہے تو اس وقت وہ مومن نہیں ہوتا، اور جب چور چوری کرتا ہے تو وہ اس وقت مومن نہیں ہوتا، جب لوٹ مار کرنے والا لوگوں کی نظروں کے سامنے لوٹ مار کرتا ہے تو اس وقت وہ مومن نہیں ہوتا۔
(سنن ابن ماجہ)