حکومت اسٹیل ملز پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ساتھ چلانے کی خواہشمند

517

وفاقی وزیر صنعت و پیدواری حماد اظہر نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسٹیل ملز کو نجی پارٹنرشپ کے ساتھ چلائیں۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ اسٹیل ملز 2008/09 میں منافع سے خسارے میں چلا گیا، سال 2015 میں اسٹیل ملز کو بند کر دیا گیا  اس کے بعد ساڑھے پانچ سال سے 35 ارب کی تنخواہ  دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیل ملز کا قرضہ 211ارب کا قرضہ ہے اور 176 ارب کا نقصان ہے ، اسٹیل ملز کے ملازمین کو اوسط 23 لاکھ روپے دیے جائیں گے،بعض کو تو 70 لاکھ روپے ملیں گے ہم چاہتے ہیں کہ اسٹیل ملز کو نجی پارٹنرشپ کے ساتھ چلائیں ہم اسٹیل ملز کی قرض ری اسٹرکچرنگ کے بعد نجکاری کی جانب جائیں گے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ  آئی ایم ایف کی پاکستان سے متعلق رپورٹس انکی ویب سائٹ پر موجود ہیں، آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان نے بنچ مارک سے بہتر کارکردگی دکھائی، آئی ایم ایف نے کورونا بحران میں ہماری مدد بھی کی،کورونا بحران میں ہم سخت اقدامات نہیں کرنا چاہتے جس سے معیشت متاثر ہو ۔

انہوں نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی کو پروموٹ کرنا چاہتے ہیں وزارت موسمیاتی تبدیلی اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کیساتھ الیکٹریکل 2وہیلر،بس اورٹرک پراتفاق ہواہے،جلد اسے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں لے جائیں گے اور جلد ہمارا الیکٹریکل 4 ویلرز سے متعلق اتفاق ہو جائے گا۔