کورونا بحران، 30 لاکھ افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ

647

وزارت خزانہ نے کورونا بحران کے باعث 30 لاکھ افراد بے روزگار ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ خسارہ 9.4 فیصد تک بڑھ جائے گا۔

سینیٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کو 1279.27 ملین ڈالرز واپس کیے،  کورونا بحران کے باعث فروری تا مارچ روپے کی قدرمیں ماہانہ بنیاد پر7.5 فیصد کمی آئی جب کہ کورونا بحران کے باعث غربت کی شرح 24.3 فیصد سے بڑھ کر 33.5 فیصد ہو جائے گی۔

وزارت خزانہ کے مطابق بحران کے باعث 30 لاکھ افراد بے روزگار ہو سکتے ہیں،  صنعتی شعبے کے 10 لاکھ اور خدمات کے شعبے کے 20 لاکھ افراد بے روزگار ہو سکتے ہیں،  کورونا بحران سے قبل جی ڈی پی گروتھ کا تخمینہ 3.24 فیصد تھا۔

جواب میں بتایا گیا کہ مالی سال 2020 میں 0.4 فیصد کی منفی شرح نمو رہی، اپریل سے جون تک ایف بی آر ریونیو میں 700 سے 900 ارب روپے تک کمی  ہو گی،  ایف بی آر کا ٹیکس ریونیو 3905 بلین روپے تک گر سکتا ہے جب کہ ایف بی آر کا ٹیکس حدف 4800 ارب روپے تھا  اور مالی خسارہ 7.5 فیصد سے بڑھ کر 9.4 فیصد ہو جائے گا۔

جواب کے مطابق پاکستان کی برآمدات کم ہو کر 21.22 ارب ڈالرز رہیں گی،  بیرون ملک کام کرنے والے مزدوروں کی ترسیلات میں 2 ارب ڈالرز کی کمی ہو گی، کورونا بحران کے باعث بجٹ خسارہ 9.4 فیصد تک بڑھ جائے گا۔