فیصل آباد، کورونا کے شکار سول اسپتال کے ملازم سمیت 5افراد جاں بحق

142

فیصل آباد (این این آئی) پنجاب کے دوسرے بڑے شہر فیصل آباد میں کورونا وائرس کا شکار ہوکر سول اسپتال کے ای سی جی ٹیکنیشن سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔ ڈی ایچ او ڈاکٹر بلال احمد کے بعد ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر و ڈینگی سیل کے انچارج ڈاکٹر اورنگزیب گجر کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آگیا جبکہ نجی اسپتالوں میں بخار اور چیسٹ انفیکشن کے باعث مرنے والوں کو کورونا کا مشتبہ مریض قرار دینے پر اسپتال انتظامیہ اور لواحقین میں لڑائی جھگڑے روز کا معمول بن گئے۔ محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر سول اسپتال کا ای سی جی ٹیکنیشن 50 سالہ محمد انیس ولد فقیر محمد سکنہ محمود آباد گلی نمبر 17 کو کورونا کی علامات ظاہر ہونے پر تشویش ناک حالت میں اسپتال لایا گیا جہاں وہ گزشتہ شب زندگی کی بازی ہار گیا جبکہ ستیانہ کا رہائشی 48 سالہ الیاس ولد غلام نبی اور گورنمنٹ جنرل اسپتال غلام محمد آباد میں زیر علاج خانم پورہ کا رہائشی کورونا کنفرم 62 سالہ طیب ولد جمال عمر، سمن آباد کا رہائشی 55 سالہ مشتبہ مریض محمد اسحاق ولد محمد اسماعیل اور پیپلز کالونی کا 57 سالہ ارشد حسین بھی کورونا کا مشتبہ مریض زندگی کی بازی ہار گیا، ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کی ٹیموں نے مرنے والے افراد کو کورونا ایس او پیز کے مطابق ان کے آبائی علاقوں میں تدفین کردی گئی۔ دوسری طرف ضلعی محکمہ صحت کے ڈی ایچ او ڈاکٹر بلال احمد کے بعد ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اور ڈینگی سیل کے انچارج ڈاکٹر اورنگزیب کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آنے پر 14 روز کے لیے گھر میں کورنٹائن کردیا گیا۔ سی ای او ہیلتھ نے ان کی جگہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر فورتھ ڈاکٹر عدنان محمود کو اضافی چارج دے دیا گیا جبکہ دوسری طرف شہر بھر کے بڑے نجی اسپتالوں میں بخار، چیسٹ انفیکشن سمیت دیگر آنے والے مریض علاج معالجے کے دوران ہلاکت پر مذکورہ مریضوں کو کورونا کا مشتبہ قرار دیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو اطلاع کرتے ہوئے لاش دینے سے انکار کردیتے ہیں، جس کی وجہ سے مرنے والے کے لواحقین اور اسپتال انتظامیہ کے درمیان روز کا معمول بن چکے ہیں۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ اسپتالوں میں نزلہ، بخار کے مریضوں کو کورونا کا مریض ظاہر کرکے ایک طرف لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری طرف کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ موصول ہونے سے قبل اگر کوئی مریض فوت ہوجائے تو اس کو کورونا کا مشتبہ مریض قرار دیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو اطلاع کردی جاتی ہے، جس کی وجہ سے لڑائی جھگڑے شروع ہوجاتے ہیں۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ بلاوجہ مریضوں کو کورونا میں ڈال کر خوف وہراس کی فضا پیدا کی جارہی ہے۔