حکومت کے غلط فیصلوںکی وجہ سے ٹڈی دل تباہی مچارہے ہیں

154

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی یوتھ کے ضلعی جنرل سیکرٹری راشدمحمودنے کہا ہے کہ حکومت کے غلط فیصلوںکی وجہ سے ٹڈی دل اورکورونا تباہی مچارہے ہیں،ایک طرف 85ہزارسے زائد کوروناکیسزنے عوام میں خوف وہراس پھیلا دیاہے دوسری طرف پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں میں ٹڈی دل کے بڑے حملوں کی وجہ سے خریف کی فصل کی پیداوار کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں،اہم فصل کپا س کی ایک کروڑ 50لاکھ گانٹھ کی پیداوار کا ہدف بھی خطرے میں پڑ گیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی برآمدات میں بھی بڑے پیمانے پر کمی واقع ہو نے خدشہ ہے۔ زرعی پیکیج سے ایک خطیر رقم ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے مختص کر کے ہنگامی بنیادوں پر فضائی اسپرے کرنے والے ہوائی جہاز اور زرعی ادویات منگوائی جائیں تاکہ ٹڈی دل کے مکمل خاتمے سے فصلیں بچائی جا سکیں،کسانوں کے لیے ٹیوب ویلوں کے بلوں کی معافی سمیت دیگر مراعات کا بھی اعلان کیا جائے۔ پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں میں ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے فصلوں اور باغات کو شدید نقصان پہنچاہے۔ پاکستان میں کئی دہائیوں کے بعد ایسے حالات پیدا ہو ئے تھے جو کپاس کی فصل کے لیے سازگار تھے کیو نکہ فصل کے لیے نہری پانی کی بھر پور دستیابی اور گنے کی کاشت کم ہونے کے باعث کپاس کی ریکارڈ کاشت ہونے سے رواں سال کپاس کی مجموعی قومی پیداوار میں غیر معمولی اضافہ متوقع تھا جو ٹڈی دل کے حملے کے باعث اب خطرے میں پڑ گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں کپاس پیدا کرنے والے بڑے اضلاع رحیم یار خان، بہاولپور، بہاولنگر، ملتان، راجن پور، ڈی جی خان، بلوچستان کے اضلاع سبی، ڈیرہ مراد جمالی، خضدار، لسبیلہ اورکچھی میں ٹڈی دل کے حملوں کی وجہ سے کپاس کی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ سندھ کے اضلاع حیدر آباد، مٹیاری، میر پور خاص، سانگھڑ اور نواب شاہ میں جزوی اورضلع گھوٹکی اور سکھر میں شدید نقصان پہنچا ہے جس سے کپاس کی مجموعی قومی پیداوار میں کمی کے خدشات ہیں۔ آئندہ چند روز کے دوران مسقط سے براستہ ایران اور چولستان سے ملحقہ بھارت کے سرحدی علاقوں سے ٹڈی دل کے بڑے حملے کی اطلاعات ہیں جس سے کپاس سمیت تمام فصلوں اور سبز چارے کو شدید نقصانات کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں اس لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے غیر معمولی اقدامات اٹھائیں تاکہ ملک کا زرعی مستقبل محفوظ رہ سکے۔ افریقی ممالک مثلًا ایتھوپیا سے ٹڈی دل کا بڑا جھنڈ آئندہ آنے والے دنوں میں ہجرت کرکے پاکستان آنے والا ہے جو فصلوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔