ملک بھر میں پیٹرول کی قلت ، کراچی اور لاہور سمیت کئی شہروں میں پمپس بند،شہری پریشان

636

کراچی / لاہور/اسلام آباد/پشاور/کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر+نمائندگان جسارت) پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے بعد ملک بھر میں پیٹرول کی قلت برقرار ہے۔اندرون ملک سے سپلائی نہ آنے کی وجہ سے کراچی، لاہوراور کوئٹہ سمیت کئی شہروں میں بیشتر پیٹرول پمپس بند ہیں، جن پمپس اسٹیشنز کے پاس پیٹرول دستیاب ہے وہ دگنی قیمت وصول کررہے ہیںجس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔کراچی میں گزشتہ 3روز سے پیٹرول کی قلت برقرار ہے اور شہر کے بیشتر پیٹرول پیمپس پر پیٹرول دستیاب نہیں جب کہ پمپس پر شہریوں کو مہنگا ہائی آکٹین ڈلوانے پر مجبور کیا جارہا ہے۔راولپنڈی میں پیٹرول فراہم کرنے والی نجی کمپنیوں نے سپلائی محدود کردی ہے جب کہ موٹر سائیکل میں صرف 200 اور 1000 سی سی گاڑیوں میں صرف ایک ہزار روپے تک فیول ڈالا جارہا ہے، 1000 سی سی سے زائد گاڑی رکھنے والے افراد صرف 3 ہزار روپے تک فیول لے سکتے ہیں۔اسی طرح اندورن ملک سے بلوچستان کو بھی پیٹرول کی فراہمی نہیں ہوسکی ہے جس کی وجہ سے کوئٹہ کے بیشتر پیٹرول پمپس پر پیٹرول دستیاب نہیں ہے، چندپمپس ایسے ہیں جہاں محدود مقدار میں پیٹرول دستیاب ہے جس کے حصول کے لیے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہتی ہیں۔جن پیٹرول پمپس پر پیٹرول دستیاب ہے انہوں نے فی لیٹر قیمت میں بھی اضافہ کردیا ہے۔ صدرآل بلوچستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن سید قیام الدین کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں پیٹرول کی مصنوعی قلت کی ذمہ دارنجی پیٹرولیم کمپنیاں ہیں، یکم جون سے پی ایس اوکے سوادیگرکمپنیوں کی تیل کی سپلائی بند ہے، اوگرا، وزارت پیٹرولیم اورحکومت بلوچستان پیٹرول کی قلت کانوٹس لے، اگر پیٹرول نہیں ملا تو پی ایس او کے پمپس بھی بند کر دیں گے۔اس کے علاوہ خیبرپختونخوا میں بھی پیٹرول کی قلت کی شکایات ہیں جہاں پشاور شہر سمیت بنوں میں بھی پیٹرول نایاب ہوگیا ہے۔سوات میں بھی پیٹرول کی قلت سے لوگ پریشان ہیں، انتظامیہ ریٹ اور پیٹرول کے قلت کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہے جس کے باعث بعض علاقوں میں پیٹرول مہنگے داموں میں فروخت ہورہا ہے۔دوسری جانب پیٹرول کی عدم دستیابی پر پشاور ہائی کورٹ کے سینئرجج جسٹس قیصر رشید نے نوٹس لیتے ہوئے پیٹرول کا مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔جسٹس قیصر رشید نے حکم دیا جن پمپس پر پیٹرول دستیاب ہے اور پھر بھی لوگوں کو نہیں مل رہا تو ان کو فی الفور سیل کیا جائے۔ادھر اوگرا نے ذخیرہ اندوزی کرنے والے پمپس کے خلاف کارروائی کے لیے انتظامیہ سے رابطہ کرلیا۔اوگرا نے ملک بھر میں پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے چیف سیکر ٹریز کو خطوط بھی لکھ دیے ہیں۔علاوہ ازیں مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت سے متعلق عوامی تحفظات اور شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔کمیٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ تحقیقات میں پتا لگایا جائے گا کہ کی کہیں یہ بحران کسی مسابقتی سرگرمی کا نتیجہ تو نہیں ہے۔