شہباز شریف کی عبوری ضمانت منظور،نیب کو گرفتاری سے روک دیا گیا

161

لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے سابق وزیر اعلی پنجاب و مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی طرف سے آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں دائر عبوری ضمانت درخواست منظور کر لی ۔عدالت نے نیب کو شہباز شریف کو گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے 17 جون تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم کو 5 لاکھ کے ضمانتی مچلکے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے پاس جمع کروانے کا حکم دیا ہے ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد طارق عباسی کی سربراہی میں جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بینچ نے کیس کی سماعت کی۔،عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب سے جواب بھی طلب کر لیا۔ بدھ کے روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف عبوری ضمانت کی درخواست کی سماعت کیلیے عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ شہباز شریف کے وکلاء نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018ء کو صاف پانی کمپنی کیس میں بلایا گیا اور آشیانہ اقبال کیس میں گرفتار کر لیا گیا جبکہ دوران ریمانڈ شہباز شریف کو رمضان شوگر مل میں بھی گرفتار کرلیا گیا،نیب 63 دن کے ریمانڈ میں تفتیش کرتی رہی مگر کچھ بھی ثابت نہیں کیا گیا، شہباز شریف کے وکلاء کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ انکوائری میں عبوری ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی گئی ۔نیب پراسیکیوٹر نے شہباز شریف کی درخواست کی مخالفت کی، شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ دو جون کے لیے طلب کیا گیا لیکن وارنٹ 28 مئی کے تھے جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ جب وارنٹ پہلے نکلے تو آپ نے دو جون کو کیوں بلایا شہباز شریف کو۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جب نیب کے پاس گرفتاری کا مواد آیا تب شہباز شریف کے وارنٹ جاری کیے گئے،عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد شہباز شریف کی عبوری ضمانت 17 جون تک منظور کرتے ہوئے نیب کو گرفتاری سے روک دیا۔علاوہ ازیں نیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو منی لانڈرنگ،آمدن سے زائد اثاثہ جات کا کیس میں بیان ریکارڈ کرانے کیلیے9 جون کو دوبارہ طلب کرلیا ہے۔نیب کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف کیخلاف انویسٹی گیشن کا مرحلہ مکمل کرلیا گیا ،آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس دائر کرنے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے ،نیب لاہور ریفرنس دائرکرنے کی سمری نیب ہیڈکوارٹربھجوائے گا جس کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا جائے گا،اعلامیہ کے مطابق شہباز شریف 9 جون کو پیش ہوتے ہیں تو بیان رپورٹ میں شامل کیا جائے گا۔دریں اثناء لاہور کی احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف خاندان کے اثاثہ جات منجمد کرنے کے خلاف دائر درخواست پر آئندہ سماعت 18 جون تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔ احتساب عدالت کے جج کے رخصت ہونے کی وجہ سے منجمد اثاثہ جات کی بحالی کے سلسلے میں دائر کی گئی درخواست پر سماعت نہ ہوسکی۔