حکومت سرکاری امداد منصفانہ طریقے سے تقسیم کرنے میں ناکام رہی ،مولانا عبدالحق

192

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ کورونا لاک ڈائون میں یہ پہلا باضابطہ اجلاس ہے، ہماری تنظیم ان تین ماہ میں خدمت خلق کے میدان میں بہت فعال رہی ہے، ہم نے آگہی اور امدادی مہم کو بھرپور طور پر چلایا ہے، ہم اپنے اوپر عوام اور اہل خیر کے اعتماد کے شکر گزار ہیں، حکومت بلوچستان سرکاری امداد کو منصفانہ طریقے پر تقسیم کا کام انجام دینے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ عوامی سطح پر بہت شکایات موجود ہیں، اسی طرح صحت کا شعبہ بھی بیرونی امداد کے باوجود کارکردگی نہ دکھا سکا بلکہ وہ این جی اوز سے مدد مانگتا نظر آیا، بے روزگاری کے تدارک کا کوئی منصوبہ حکومت کے سامنے نہیں ہے، کسانوں کو پانی کی قلت، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور ٹڈی دل کا مسئلہ درپیش ہے اور انہیں ریلیف دینے اور جراثیم کش اسپرے کا کوئی انتظام نظر نہیں آرہا۔ جماعت اسلامی ہر فورم پر عوامی مسائل کو اجاگر اور ان کے حل کے لیے کوشش کرتی رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی ذمے داران اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمن بلوچ، نائب امرا مولانا عبدالکبیر شاکر، بشیر احمد ماندائی، ڈاکٹر عطاء الرحمن، میر محمد عاصم سنجرانی، صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالحمید منصوری، پروفیسر سلطان محمد کاکڑ، حافظ خالد الرحمن شاہوانی، ناظم مالیات سلطان محمد محنتی، جے آئی یوتھ کے صوبائی صدر نورالدین غلزئی، صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالولی خان شاکر نے شرکت کی۔ اس موقع پر صوبائی ذمے داران وشعبہ جات کے نگران نے اپنی اپنی تنظیمی رپورٹ پیش کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ذمے داران نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت میں بدامنی، فرقہ واریت ولسانیت کو ہوا دینے کی سازش ہورہی ہے، جوسب کے لیے نقصان دہ ہے۔ لاک ڈائون سے ہر طبقہ متاثر ہوا ہے مگر حکومت کو کسی کی فکر نہیں، حکومت صرف قرضے لینے، بے عمل اعلانات پر گزارہ کررہی ہے۔ عوام کو ان کی بری حالت پر چھوڑ دیا گیا جو لمحہ فکر ہے۔ حکومت ہر متاثرہ طبقے کے لیے ریلیف وامداد کا اعلان کرے، تاجر برادری قیمتوں میں بلا جواز اضافہ سے گریز کریں۔ سخت گرمی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ، پانی کی قلت نے عوام کے مسائل میں بدترین اضافہ کردیا ہے، جو لمحہ فکر ہے۔ جماعت اسلامی الخدمت فائونڈیشن کے رضاکاروں، ذمے داران وکارکنان کی خدمات قابل قدر اور قابل تقلید ہیں۔ لاک ڈائون میں میدان عمل میں صرف جماعت اسلامی کے کارکنان والخدمت کے رضاکار اللہ کی رضا وخوشنودی اور پریشان حال لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لیے موجود تھے، جس پر ہمیں فخر ہے، دیانت وامانت اور خدمت کے نئے ریکارڈ بنائے۔