بھارت آگ سے نہ کھیلے، مہم جوئی کے نتائج ناقابل کنٹرول ہونگے، پاک فوج

284

راولپنڈی(خبرایجنسیاں) ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ بھارت آگ سے نہ کھیلے، کسی بھی مہم جوئی کے نتائج ناقابل کنٹرول ہوں گے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار اپنی ہرناکامی کا حل پاکستان کے خلاف مہم جوئی میں ڈھونڈتی ہے ،کسی بھی فوجی مہم جوئی کے سنگین نتائج ہوں گے جو ناقابل کنٹرول ہوں گے،بھارت نے پاکستان کے خلاف کوئی جارحیت کی تو بھرپور طاقت سے جواب دیا جائے گا، کسی قسم کا شک نہیں ہونا چاہیے،ہم تیار ہیں اور فل مائنڈ کے ساتھ جواب دیں گے۔میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی شدید پامالی کی جارہی ہے، وہ چاہتا ہے ان تمام چیزوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کی طرف کنٹرول لائن پرایڈوانچرازم کیا جائے،بھارت ہم پر لانچ پیڈ کا الزام لگاتا ہے، بھارت کا سب سے بڑا ڈراما پلواما ٹو تھا جس میں کوشش کی گئی کہ شواہد نہ مل سکیں، بھارت اس ساری کارروائی کے ذریعے اسٹیج بنارہا ہے، بھارت جو الزام لگا رہا ہے اس کے شواہد کا تو آج کل ہونا مسئلہ ہی نہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت وہاں بھی مداخلت کر رہا ہے جہاں اس کی سرحدیں نہیں ملتیں، بھارت پاکستان پرجارحیت کرنا چاہتا ہے۔فوجی ترجمان کا کہناتھا کہ کنٹرول لائن پر کچھ عرصے سے صورت حال بہت تشویش ناک ہے، پاکستانی فوج بہت بہتر طریقے سے جواب دے رہی ہے، پاک فوج کی پوری کوشش ہوتی ہے ایل او سی پر شہری آبادی کو نقصان نہ پہنچے، یو این مبصر گروپ کو مکمل آزادی ہے کہ وہ پاکستانی سائیڈ پرجہاں چاہیں آجاسکتے ہیں، عالمی میڈیا کو کئی بار ان علاقوں میں لے جاچکے ہیں، پاکستان نے کسی قسم کی رسائی سے انکار نہیں کیا، بھارت بھی یو این مبصر گروپ اور عالمی میڈیا کو رسائی دے تو چیزیں بہت کلیئر ہوجائیں۔بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارت کو بعض محاذوں پر بڑی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے، چینی افواج بھارت کے 3 کلومیٹر اندر آچکے ہیں جہاں انہیں سخت شرمندگی کا سامنا ہے، اسے نیپال سرحد پر نقشوں میں بھی شرمندگی اٹھانی پڑی، دوسری جانب بھارت میں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس کی معیشت کو دھچکے لگ رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوج کشمیریوں کو شہید کرکے ان کی لاشیں بھی ورثا کے حوالے نہیں کر رہی، بھارتی سیکورٹی فورسز نے 7 سال کے بچے کو بھی معاف نہیں کیا، بھارت میں اسلامو فوبیا کی اٹھنے والی لہر کو پوری دنیا نے محسوس کیا ہے، خطے میں تمام دیرینہ معاملات کا تعلق بھارت کے ساتھ ہے، خطے میں تمام تنازعات کے حل کیے بغیرامن نہیں آ سکتا۔