سپریم کورٹ کا ملک بھر میں پورا ہفتہ مارکیٹس کھولنے کا حکم

725

سپریم کورٹ نے ملک بھر میں  پورا ہفتہ مارکیٹس کھولنے کا حکم دے دیاہے،سپریم کورٹ نے کسی بھی مارکیٹ کو سیل نہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے مارکیٹس کےحوالے سے ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کا تحریر حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس او پیز کے مطابق شام پانچ بجے تک تمام مارکیٹس بند کی جائیں گی، پاکستان ایک ایسا ملک نہیں جو کورونا وائرس سے زیادہ بری طرح متاثر ہو، کورونا وائرس بظاہر پاکستان میں وبا کی صورت میں ظاہر نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیکریٹری صحت نے بتایا اسلام آباد میں ہر سال ایک ہزار افراد پولن سے مرجاتے ہیں، ملک میں ہزاروں افراد دل، جگر،گردوں ، برین ہیمرج اور دیگر امراض کے سبب مرجاتے ہیں،حکومت کورونا کے علاوہ دیگر بیماریوں اور مسائل پر بھی توجہ دے،کورونا وائرس کی وجہ سے پورا ملک بند نہ کیا جائے۔

سپریم کورٹ نے ہفتہ  اوراتوارکو کاروبار بند رکھنے کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ 2 دن کاروبار بند رکھنے کا حکم آئین کے آرٹیکل 4، 18 اور 25 کی خلاف ورزی ہے،پنجاب میں شاپنگ مال فوری طور پر آج ہی سے کھلیں گے، جبکہ سندھ شاپنگ مال کھولنے کے لیے وزارت صحت سے منظوری لے گا،وزارت صحت کوئی غیر ضروری رکاوٹ پیدا نہیں کرے گی اور کاروبار کھول دے گی،تمام مارکیٹوں اور شاپنگ مالز میں ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، ایس او پیز پر عملدرآمد کے حوالے سے متعلقہ حکومتیں ذمے دار ہوں گی۔

چیف جسٹس کا مزید کہناتھا کہ صنعتیں فعال ہوجائیں تو زرعی شعبے کی اتنی ضرورت نہیں رہے گی،کورونا اس لیے نہیں آیا کہ کوئی پاکستان کا پیسا اٹھا کرلے جائے،صنعتیں ملک کی ریڑھ کی ہڈی تھیں،اربوں روپے ٹین کی چارپائیوں پر خرچ ہو رہے،کراچی پورٹ پر اربوں روپے کا سامان پڑا ہے جو باہر نہیں آرہا، لگتا ہے کراچی بندرگاہ پر پڑا سامان سمندر میں پھینکنا پڑے گا،کیا کسی کو معلوم ہے 2 ماہ بعد کتنی بے روزگاری ہوگی؟ بند ہونے والی صنعتیں دوبارہ چل نہیں سکیں گی، سارا الزام این ڈی ایم اے پرآئے گا،کیا کروڑوں لوگوں کو روکنےکیلئے گولیاں ماری جائیں گی؟ ایس او پیزکی خلاف ورزی کی صورت میں دکان بند نہیں کی جائیگی، نہ کسی کو ہراساں کیا جائیگا، صرف ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کیے جا سکتے ہیں، عدالت این ڈی ایم اے کی رپورٹ سے مطمئن نہیں ہے۔