اسٹیل مل کے ہزاروں ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ واپس لیا جائے،حافظ نعیم

641

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اسٹیل مل کے ہزاروں ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے وفاقی حکومت کی قومی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے پاکستان اسٹیل مل کے 9ہزار سے زائد ملازمین کو صرف ایک ماہ کے نوٹس پر ملازمتوں سے فارغ کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ہزاروں ملازمین کا معاشی قتل اور سراسر ظلم و زیادتی قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے دیگر دعدوں اور دعوں کی طرح پاکستان اسٹیل مل کو بحال کرنے، ملازمین کے روز گار کو تحفظ دینے اور ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات ادا کرنے کے دعدوں کو بھی پورا کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔

حافظ نعیم نے کہا کہ پاکستان اسٹیل مل ایک قومی اہمیت اور حساس نوعیت کا ادارہ ہے اسے بحال کرنے کے بجائے تمام ملازمین کو فارغ کرکے اسے بند کرنے اور کسی اور کے حوالے کرنے کے اقدامات قومی مفادات کے خلاف ہیں،وفاقی حکومت اپنا یہ فیصلہ فی الفور واپس لے، جماعت اسلامی اسٹیل مل کے ملازمین کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ عمران خان نے حکومت میں آنے سے قبل، اسد عمر کے ہمراہ اسٹیل مل کا دورہ کیا تھا اور بر ملا اعلان اوروعدہ کیا تھا کہ اسٹیل مل کے ہزاروں ملازمین کو ہرگز بے روزگار نہیں ہو نے دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ادارے کی نجکاری بھی نہیں کی جائے گی اور ملازمین کے حقوق کو تحفظ دیتے ہوئے ادارے کو بحال اور فعال کیا جائے گا مگر افسوس کہ آج کے فیصلے نے ہزاروں ملازمین اور ان کے خاندانوں کو شدید مایوس کیا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نےکہا کہ  حکومت کے اس فیصلے سے ہزاروں ملازمین بے روزگار ہو جائیں گے،یہ معاملہ صرف 9,235ملازمین کا نہیں بلکہ ان سے وابستہ ہزاروں خاندان کے معاش کا معاملہ ہے، ہزاروں ملازمین پہلے ہی اسٹیل مل کی بد حالی کے باعث سخت پریشان ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ریٹائرڈ ملازمین واجبات کی ادائیگی کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں، بجائے اس کہ یہ مسائل حل کیے جاتے حکومت نے اسٹیل مل اور اس کے ہزاروں ملازمین کے مستقبل کو ہی داؤ پر لگا دیا ہے اور صورتحال انتہائی سنگین ہو گئی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسٹیل مل ایک قومی اثاثہ ہے صرف اس کی زمین ہی اربوں روپے مالیت کی ہے،اسے اس طرح  تباہ کردینا اور اسے بحال کرنے کے بجائے ختم کرنے کے راستے پر چل پڑنا قوم کی کوئی خدمت ہرگز نہیں ہے۔