مزارات مسمار کرکے آگ لگانا شرمناک عمل ہے، ڈاکٹر اے جی انصاری

244

جیکب آباد (نمائندہ جسارت) جے یو آئی کی جانب سے ادلب میں خلیفہ حضرت عمر بن عبدالعزیز کے مزار کی بے حرمتی اور آگ لگانے کیخلاف مظاہرہ، مارچ اور دھرنا، شرپسندوں کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ۔ مدفون انسانی جسموں اور اس کی باقیات کی تضحیک کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے ادلب میں حضرت عمر بن عبدالعزیز کے مزار کی بے حرمتی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ۔ ضلعی امیر ڈاکٹر اے جی انصاری، حاجی محمد عباس بنگلانی، مولانا عبدالجبار رند، گلشیر بروہی، محمد صدیق جتوئی اور دیگر کی قیادت میں جامع مسجد اقصٰی جیکب آباد کے شہرگڑھی چنڈ سے نکالا گیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی صدر ڈاکٹر اے جی انصاری و دیگر نے کہا کہ شام کے صوبہ ادلب میں واقعہ چھٹے عادل خلیفہ عمر بن عبدالعزیز اور دیگر کے مزارات مسمار کرکے آگ لگانا شرمناک عمل ہے۔ واقعے پر اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ اسلامی دنیا اور او آئی سی کی تنظیم فوراً ایکشن لے کر خلیفہ عمر بن عبدالعزیز کے مزار کو اصل حالت میں بحالی یقینی بنائیں اور ذمے داروں کو عبرت کا نشانہ بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام مدفون انسانوں کے اجساد و باقیات کی تضحیک کی کسی صورت اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ خلیفہ عادل حضرت عمر بن عبدالعزیز صحابہ کرامؓ کی علامت، امت کے مجدد اول اور عالم اسلام کی قابل فخر علامت تھے، ان کا دور حکومت عدل و انصاف اور مساوات کا درخشندہ یادگار تھا۔