روسی سرحد پر نیٹو کی جنگی مشقیں ،امریکا سے کشیدگی میں اضافہ

309

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے روس کی سرحد پر جنگی مشقیں شروع کردیں،جس کے باعث ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق روسی فوج کی جانب سے بیان میں امریکا اور اس کے نیٹو اتحادیوں پر سرحدوں کے قریب اشتعال انگیزی پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ جنرل اسٹاف کے کرنل سرگئی روڈسکوئی نے کہا کہ روس نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران فوجی سرگرمیاں کم کرنے کی تجویز کا باضابطہ پیغام بھیجا تھا، لیکن اتحاد نے پیش کش کو نظرانداز کردیا۔ روڈسکی نے جنگی مشقوں کے تناظر میں کہا کہ امریکا اور نیٹو روسی سرزمین پر حملوں کی مشقیں کررہے ہیں اور روسی ساختہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں کو روکنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ ان کاکہنا تھا کہ سرد جنگ کے بعد سے یہ مشقیں نیٹو کی جانب سے اپنی نوعیت کی پہلی سب سے بڑی مشقیں ہیں۔ انہوں نے گزشتہ ماہ روسی سرحد کے قریب امریکی جوہری بم بارطیاروں کی پروازوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی بی ون بی جیٹ طیاروں نے پہلی مرتبہ یوکرائن پر اڑان بھری تھی، جس کی وجہ سے روس کو جنگی طیارے بھیجنے اور فضائیہ کو الرٹ کرنا پڑا تھا۔ واضح رہے کہ 2014ء میں یوکرائن کے علاقے کریمیا کے روس سے الحاق اور مشرقی یوکرائن میں علاحدگی پسندوں کی بغاوت کے لیے ماسکو کی حمایت کے بعد روس اور مغرب کے تعلقات نچلی سطح پر آگئے تھے۔ ماسکو بار بار روسی سرحد کے قریب نیٹو کی فوج کی تعیناتی کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتا رہا ہے اور اسے اپنی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتا ہے۔ ادھر نیٹو کی جانب سے بھی سرحد کو غیر مستحکم کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔