غیر ملکی فنڈنگ : حکمراں جماعت کیس واپس لینے کیلیے دھمکیاں دے رہی ہے، اکبر ایس بابر

330

اسلام آؓباد(آن لائن ) الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کی غیرملکی ممنوع فنڈنگ کیس کی سماعت اسکروٹنی کمیٹی سے واپس لینے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔منگل کے روز چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی اس موقع پر درخواست گزار اکبر ایس بابر اور ان کے وکیل احمد حسن الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ۔اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ میرے موکل اکبر ایس بابر تاحال پی ٹی آئی کے رکن ہیں اور ایسا لگ رہا ہے کمیٹی اسکروٹنی نہیں تحریک انصاف کے غیر ملکی ممنوع فنڈز کی تحقیقات نہیں کرنا چاہتی ہے ۔اس موقع پر انہوں نے پی ٹی آئی فنڈنگ کی تحقیقات اسکروٹنی کمیٹی کے بجائے الیکشن کمیشن سے کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی نے 2015ء سے اب تک فارن فنڈنگ کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی بھی 2 سال میں پی ٹی آئی سے ریکارڈ نہیں لے سکی ہے انہوں نے کہاکہ اسکروٹنی کمیٹی 60 سے زائد سماعتوں میں کچھ نہیں کرسکی ہے اور ہمیں آگے بھی توقع نہیں ہے۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ اسکروٹنی کمیٹی نے جو ریکارڈ مانگا ہم نے فراہم کیا ہے اور آج تک ہماری طرف سے کیس میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی ہے۔ تحریک انصاف کے وکیل نے اسکروٹنی کمیٹی سے چھان بین واپس لینے کی مخالفت کر تے ہوئے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی کو اپنا کام کرنے دیا جائے اسکروٹنی کمیٹی کیا ٹی او آرز اور سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق کام کررہی ہے کمیشن یہ چیک کرے اسکروٹنی کمیٹی پر اس موقع پر اعتراض یا عدم اعتماد درست نہیں ۔الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی فنڈنگ پر اسکروٹنی کمیٹی سے تاحال کارروائی کی رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کرتے ہوئے کہاکہ 4 ہفتوں بعد اسکروٹنی کمیٹی کی کارروائی کا دوبارہ جائزہ لیں گے ۔ سماعت کے موقع پر اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ محمد ارشد الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور کہاکہ اسکروٹنی کے بارے میں ایک ہفتے میں سٹیٹس کا بتائیں گے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ رپورٹ کب تک آئے گی جس پر کمیٹی کے سربراہ نے کہاکہ حتمی رپورٹ کا وقت نہیں بتا سکتا کام چل رہا ہے ۔الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔درخواست گزار اکبر ایس بابر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ساڑھے 5سال میں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہیں ہوسکا ہے اور جب سے فارن فنڈنگ کیس فائل کیا ہے تب سے مجھے دھمکیاں دی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ فارن فنڈنگ کیس کی وجہ سے مجھ پر 3 جعلی مقدمات بنائے گئے اسکروٹنی کمیٹی کی 70میٹنگ ہوچکی مگر رپورٹ مرتب نہ کی جاسکی جب چینی رپورٹس 6ہفتوں میں آسکتی ہے تو فارن فنڈنگ کیوں نہیں ہماری کاوش کے زریعے پی ٹی آئی خفیہ اکائونٹس سامنے آئے مسخ شدہ پی ٹی آئی اقتدار میں ہے پی ٹی آئی کا چیئرمین اس وقت گمراہ ہے عمران خان کا پارٹی پر قبضہ ہے اورمیرا کیس پی ٹی آئی کو شخصیت اور مافیا سے آزادکرانے کاہے ۔