گرفتاری کا خوف ‘ شہبازشریف عبوری ضمانت کیلیے عدالت پہنچ گئے

220

لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائیکورٹ کا 2 رکنی بینچ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب و مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی طرف سے آمدن سے زاید اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت کے لیے دائر درخواست پر آج بروزمنگل سماعت کرے گا، پیر کو شہباز شریف نے امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر درخواست میں چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 1972ء میں بطور تاجر کاروبار کا آغاز کیا اور ایگری کلچر، شوگر و ٹیکسٹائل انڈسٹری میں اہم کردار ادا کیا جبکہ سماج کی بھلائی کے لیے 1988ء میں سیاست میں قدم رکھا، نیب نے بد نیتی کی بنیاد پر آمدن سے زاید اثاثوں کا کیس بنایا ہے، شہباز شریف نے درخواست میں الزام عاید کیا ہے کہ موجودہ حکومت کے سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے نیب نے انکوائری شروع کی ہے، جبکہ انکوائری میں نیب کی جانب سے لگائے گئے الزامات عمومی نوعیت کے ہیں، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ2018ء میں اسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا ،اس دوران بھی نیب کیساتھ بھر پور تعاون کیا تھا، درخواست گزار شہباز شریف نے درخواست میں کہا ہے کہ میں تواتر سے تمام اثاثے ڈکلیئر کرتا آ رہا ہوں، منی لانڈرنگ کے الزامات بھی بالکل بے بنیاد ہیں، درخواست گزار نے کہا ہے کہ نیب انکوائری کے دوران اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتا۔ شہباز شریف نے درخواست میں کہا ہے کہ نیب انکوائری دستاویزی نوعیت کی ہے اور تمام دستاویزات پہلے سے ہی نیب کے پاس موجود ہیں، درخواست میں عدالت عالیہ سے استدعا کی گئی ہے کہ نیب کے پاس زیر التواء انکوائری میں گرفتار کیے جانے کا خدشہ ہے، لہٰذا عبوری ضمانت منظور کی جائے، درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے ،لاہور ہائیکورٹ کا دو رکنی بنچ جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں درخواست پر آج بروزمنگل سماعت کرے گا۔ یاد رہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کے الزامات میں نیب نے آج (منگل کو) طلب کررکھا ہے ۔