بھارت کا 2پاکستانی سفارت کاروں کو نکالنا شرمناک اقدام ہے،جاوید قصوری

226

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب وسطی و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے 2 پاکستانی سفارت کاروں کو نکالنا شرمناک اقدام ہے۔ مودی سرکار سفارتی آداب بھول چکی ہے، سفارتکاروں پر تشدد اور دبائو ویانا کنونشن اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ بھارت، پاکستان پر جھوٹے الزامات لگا کر مسئلہ کشمیر کو سبوتاژ اور بھارتیوں کی توجہ لداخ میں ہونے والی شکست سے ہٹانا چاہتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے سارے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں۔ کل بھوشن نیٹ ورک سے لے کر آبی جارحیت تک بھارت کا گھنائونا کردار کھل کر سامنے آچکا ہے۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ بھارتی سفیر کو نا پسندیدہ قرار دے کر ملک بدر کیا جائے۔ اب وقت آگیا ہے کہ بھارت کو اس کی زبان میں جواب دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے مگر ہم دفاعی صلاحیت پر کسی قسم کی کوئی لچک نہیں دکھائیں گے۔ بھارت خطے میں چوہدراہٹ قائم کرنے کی غرض سے جنوبی ایشیا کا امن تہہ و بالا کرنا چاہتا ہے۔ عالمی برادری کو اس کیخلاف یک زبان ہونا چاہیے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ گزشتہ دس ماہ سے مودی سرکار نے نہتے کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کرکے رکھ دیا ہے۔ مسلسل کرفیو سے بڑ ا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کو اس حوالے سے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل در آمد کرتے ہوئے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے۔ آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا مودی حکومت کے نیپال، چین اور پاکستان سمیت کسی بھی ہمسایہ ملک کے ساتھ تعلقات خوشگوار نہیں۔