پاک امریکا تجارتی حجم10 ارب ڈالر تک بڑھانا ہوگا،بزنس مین پینل

218

کراچی(اسٹاف رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق نائب صدر و چیئرمین فیڈرل بزنس مین پینل پاکستان محمد ریاض خٹک نے کہاہے کہ پاکستان اور امریکا کی باہمی دوطرفہ تجارت10ارب ڈالر تک لے جانا چاہتا ہیں ،پاکستان امریکا باہمی دوطرفہ تجارت6.6 ارب ڈالر ہے جس میں زیادہ ترحصہ امریکا کا ہے جبکہ پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابرہے۔ ان خیالات کا اظہار ریاض خٹک نے امریکن پاکستانی بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی بزنس کمیونٹی نے امریکا کی افغان امن عمل کی حمایت کرتے ہیں ، پاکستانی بزنس کمیونٹی امریکا سے جی ایس پی پیکج کی تشکیل نوچا ہتاہے اور امریکی صدر پاکستان بزنس کمیونٹی کو نئی امریکی منڈیوں تک رسائی مہیا کریں تاکہ پاکستانی مصنوعات کی تجارت بڑھ سکیں، انہوں نے کہاکہ امریکا پاکستان کا ا ہم اتحادی ملک ہے اور بزنس کمیونٹی امریکی کی افغانستان میں امن کوشش کو سراہتے ہیں ،پاکستان امریکاکی افغانستان میں امن عمل کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ٹرمپ انتظامیہ پاکستانی بزنس کمیونٹی کو امریکی منڈیوں تک رسائی اور تجارت بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کرے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی تاجروں اور برآمد کنندگان کے لیے ویزا پابندیوں میں نرمی لائی جانی چاہیے اور پاکستان اور امریکی نجی شعبے کے مابین موجودہ معاشی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ ریاض خٹک نے کہاکہ کاٹن پراڈکٹ کی امریکی کوایکسپورٹ میں2010میں 40 فیصد رہی جو 2017میں29فیصد کم ہوگئی ، اسی طرح پاکستانی آم کی ایکسپورٹ کم ہوگئی اور TDAP نے آم کی برآمدات بڑھانے کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ زرعی الاٹ کی امپورٹ126ملین امریکی ڈالر ہے جبکہ 2018میں چاول 31ملین ڈالر، چینی و شہد30ملین ڈالر، شپیز19ملین ڈالر، سبزی وتازہ پھل9ملین ڈالر، اور سینک فوڈز7 ملین ڈالر پاکستان سے برآمد ہوئی ہیں لیکن دوممالک پر درآمدات اور برآمدات بڑھانے کے لیے از سر نو اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔