ـ5 بار وضو کرنا جسم کیلئے سینی ٹائزر ہے،ماہرین

471

کراچی (رپورٹ: قاضی عمران احمد) کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے دن میں 5مرتبہ وضو بہترین سینی ٹائزر ہے، سینی ٹائزر پانی اور صابن کی عدم دستیابی کی صورت میں ہی استعمال کیا جانا چاہیے، غیر معیاری سینی ٹائزر سے الرجی سمیت جلدی بیماریاں بھی ہو سکتی ہیں، ماسک کا استعمال ہر ایک کے لیے ضروری نہیں، ہجوم میں جانے کی صورت میں احتیاطاً ماسک کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ سرجیکل ماسک ایک دن استعمال کیا جاسکتا ہے،ان خیالات کا اظہار مختلف ماہرین جلدی امراض نے ’’جسارت‘‘ سے خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔ اسکن ڈیزیز اسپتال کی اسکن اسپیشلسٹ ڈاکٹر ماروی مشراز کا کہنا تھا کہ غیر معیاری سینی ٹائزر حساس جلد رکھنے والے افراد میں الرجی سمیت دیگر جلدی امراض پیدا کر سکتے ہیں جن میں جلد کا سرخ ہوجانا یا دانے نکل آنا شامل ہیں، سینی ٹائزر کم سے کم استعمال کیا جانا چاہیے، بحیثیت مسلمان دن میں کم از کم 5 مرتبہ وضو کرنا ہی بہترین سینی ٹائزر ہے، اگر دوران وضو صابن بھی استعمال کر لیا جائے تو یہ مزید بہتر انداز میں مؤثر ثابت ہو سکتا ہے، سینی ٹائزر میں چوں کہ الکحل اور دیگر کیمیکل شامل ہوتے ہیں، مارکیٹ میں غیر معیاری سینی ٹائزر موجود ہیں اور یہ جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں تو ایسے سینی ٹائزر سے اجتناب ہی بہتر ہے۔ ماسک کے حوالے سے ڈاکٹر ماروی مشراز کا کہنا تھا کہ ماسک لگاتے ہوئے اس کے استعمال کے طریقوں سے آگاہی بہت ضروری ہے، اس کی میعاد کا جاننا ضروری ہے، اس کے الٹے سیدھے ہونے کا ادراک ہونا چاہیے، اگر سرجیکل ماسک استعمال کیا جا رہا ہے تو اسے ایک دن سے زیادہ استعمال نہ کیا جائے، ماسک چہرے کے مطابق ہونا چاہیے اگر ٹائٹ ہوا تو ڈپریشن بھی ہو سکتا ہے اور چہرے پر الرجی بھی ہو سکتی ہے۔ اسکن ڈیزیز اسپتال کے ماہر جلدی امراض ڈاکٹر رشید لاکھر کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں گھر سے باہر جاتے ہوئے ماسک کا استعمال ضرور کرنا چاہیے کیوں کہ ماسک سے انسان بڑی حد تک بیکٹریاز، وائرسز اور جراثیموں سے محفوظ رہتا ہے۔ ڈاکٹر رشید لاکھر کا سینی ٹائزر سے متعلق کہنا تھا کہ غیر معیاری سینی ٹائزر جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں کیوں کہ ان سے الرجی، ہاتھوں میں خارش اور چھوٹے چھوٹے دانے بھی نکل سکتے ہیں، جب کہ گھر میں داخل ہوتے ہی پہلے ہاتھ اچھی طرح صابن سے دھوئے جائیں اور اس کے بعد دیگر امور انجام دیے جائیں۔ پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) کے رہنما اور ای این ٹی اسپیشلسٹ ڈاکٹر عاطف حفیظ کا سینی ٹائزر کے استعمال کے حوالے سے کہنا تھا کہ بہترین طریقہ صابن سے ہاتھ دھونے کا ہی ہے جبکہ سرجیکل ماسک ڈسپوزیبل ہوتا ہے اور اسے ایک دن استعمال کیا جا سکتا ہے۔پیما کے سینئر رکن اور کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر منیر صادق کا کہنا تھا کہ غیر معیاری سینی ٹائزر سے کوئی نقصان تو نہیں ہوتا لیکن وائرس یا بیکٹریاز کو روکنے کے لیے غیر مؤثر ہوجاتے ہیں۔