جہاز گرنے سے جھلسنے والی 12 سالہ گھریلو ملازمہ چل بسی

213

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماڈل کالونی میں پی آئی اے کا جہاز گرنے کی وجہ سے جھلسنے والی 12 سالہ گھریلو ملازمہ اسپتال میں چل بسی جبکہ اس کی 2 ساتھی لڑکیوں میں سے مزید ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ ادھر تحقیقات کے لیے ائربس کمپنی کی پاکستان آئی ہوئی تحقیقاتی ٹیم شواہد کا جائزہ لینے کے بعد فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر، کاک پٹ وائس ریکارڈر اوردیگر شواہدکے ہمراہ فرانس روانہ ہوگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابقماڈل کالونی میں پی آئی اے کا جہاز گرنے کی وجہ سے جھلسنے والی 12 سالہ گھریلو ملازمہ ناہیدہ اسپتال میں چل بسی، ناہیدہ کو 22 مئی کو طیارہ حادثے کے بعد جناح اسپتال سے سول اسپتال کے برنس سینٹر منتقل کیا گیا تھا، ناہیدہ طیارہ حادثے میں 56 فیصد جھلس گئی تھی۔طیارہ حادثے میں یہ پہلی ہلاکت ہے جو طیارے کے مسافروں کے علاوہ ہے ۔ وقوعے کے روز 2 بجے دو لڑکیوں نے کام ختم کر لیا تھا اور وہ گلی میں چارپائی پر بیٹھ کر تیسری لڑکی کا انتظار کر رہی تھیں کہ طیارہ آگرا۔ علاوہ ازیں طیارے کی تحقیقات کے لیے ائربس کمپنی کی پاکستان آئی ہوئی تحقیقاتی ٹیم شواہد کا جائزہ لینے کے بعد اتوار کو ائربس کے فرانسیسی شہر طلوس میں واقع ہیڈ کوارٹر کے لیے روانہ ہوگئی ۔ فرانسیسی ٹیم اپنے ہمراہ دیگر شواہد کے ساتھ فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ وائس ریکارڈر بھی لے گئی ہے، جنہیں ائر بس کے ہیڈ کوارٹر میں ہی ڈی کوڈ کیا جائے گا۔ فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ وائس ریکارڈر کی ڈی کوڈنگ سے تباہی سے قبل پرواز میں ہونے والی گفتگو سامنے آئے گی۔ طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لیے 26 مئی کو ائربس کمپنی کے 11 ٹیکنیکل ایڈوائزرز فرانس سے کراچی پہنچے تھے جو اب تحقیقات مکمل کرکے فرانس روانہ ہوگئے ہیں۔ ائربس کی ٹیم کے فرانس پہنچنے کے بعد بدقسمت جہاز کے فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ وائس ریکارڈر کی ڈی کوڈنگ کا عمل کل سے فرانس میں شروع ہوگا جبکہ آلات کی ڈی کوڈنگ کے لیے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کے کچھ ارکان بھی فرانس جائیں گے۔