کورونا وائرس: کمائی کرنے والی اسپورٹس فیڈریشنز

511

کراچی(موسیٰ غنی): کورونا وائرس کے باعث جہاں دنیا بھر کی معیشت سست روی کا شکار ہے اور کھیل کے میدان ویران ہونے کے سبب کئی اسپورٹس فیڈریشنز کو مالی مشکلات کا سامنا بھی ہے تاہم بعض کھیلوں کی فیڈریشنز ایسی بھی ہیں جنہیں کورونا کے اس دور میں بھی کمائی کی ہے۔

رواں برس برس باسکٹ بال نے 1 ارب 20 کروڑ ڈالر کا کاروبار کیا، جو گزشتہ سال کی کمائی سے 10 کروڑ ڈالر کم ہے۔

سال 2019 میں ٹینس مقابلوں سے 24 کروڑ 5 لاکھ ڈالر جبکہ رواں برس 29 کروڑ 6 لاکھ ڈالر کی آمدنی ہوئی۔

کورونا وائرس کے باعث گالف فیڈریشنز کی کمائی 21 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سے کم ہو کر 18 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ہو گئی ہے۔

 ریسنگ کی گورننگ باڈیز نے گزشتہ برس 95 کروڑ ڈالر جبکہ اس برس صرف 11 کروڑ 99 لاکھ ڈالر کی کمائی کرسکی ۔

کرکٹ بورڈز نے اس برس 26 کروڑ ڈالر کمائے ہیں جبکہ سال 2019 میں 25 کروڑ ڈالر کا کاروبار کیا۔

باکسنگ کے مقابلوں کی کمائی گزشتہ سال 27 کروڑ 80 لاکھ ڈالر اور اس رواں برس 23 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی۔

بیس بال کے مقابلوں سے گزشتہ برس 46 کروڑ 80 لاکھ ڈالر اور اس سال صرف 27 کروڑ ڈالر کی آمدنی ہوئی ہے۔

سال 2020 میں فٹبال فیڈریشنز نے 61 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمائی کی اور گزشتہ برس فٹ بال کے مقابلوں کی آمدنی 60 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تھی۔

کورونا وائرس کے باوجود رگبی فیڈریشنز کی کمائی 92 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی جبکہ گزشتہ برس77 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کمائے تھے۔

کورونا وائرس کے باعث جاپان میں ہونے والا بین الاقوامی ملٹی اسپورٹس ایونٹ ٹوکیو اولمپکس 2020 ملتوی کردیا گیا تھا جو اب سال 2021 میں 23 جولائی سے 8 اگست تک ہوگا۔