کے ایم ڈی سی میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف‘9رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم

676

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) بلدیہ عظمیٰ کے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ( کے ایم ڈی سی ) میں سنگین نوعیت کی مالی بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے انکشاف کا میئر وسیم اختر نے نوٹس لے کر9 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ5 دن کے اندر تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے۔ میئر نے کمیٹی کو جن مالی امور میں بے قاعدگی اور بدعنوانی کی انکوائری کرنے کا ٹاسک دیا ہے ان میں کے ایم ڈی سی کے محکمہ فنانس کے جملہ امور، کالج کے عملے کو ماہ مارچ کے مہینے میں اضافی تنخواہیں ادا کرنے اور کالج کے بینک اکاؤنٹس سے خلاف قانون فنڈز نکالنے کے الزامات شامل ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اس بدعنوانی اور بے قاعدگی میں براہ راست کے ایم ڈی سی کے حال ہی میں ریٹائرڈ ہونے والے پرنسپل جنہیں میئر نے خود ہی تعینات کیا تھا اور ڈائریکٹر فنانس ملوث ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طویل عرصے سے ڈائریکٹر فنانس کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے “مرشد” ان دنوں ملک سے باہر ہیں۔ میئر نے جن9 افسران کو انکوائری کمیٹی میں شامل کیا ہے ان میں کے ایم سی فنانس ڈپارٹمنٹ کے راشد امام، عباسی شہید اسپتال کے ہیڈ آف دی یوریالوجی ڈپارٹمنٹ پروفیسر ایم جمال الدین، کے ایم ڈی سی شعبہ دندان کے پرنسپل پروفیسر شیراز حسین، عباسی شہید اسپتال کے شعبہ ای این ٹی کے ہیڈ پروفیسر ڈاکٹر خالد اشرفی، عباسی شہید اسپتال کے شعبہ گائنی کی سربراہ پروفیسر تزئین عباس، عباسی شہید اسپتال کے شعبہ پیڈیاٹرکس کے ہیڈ پروفیسر ڈاکٹر سلطان مصطفیٰ، پروفیسر سید شاہ فیصل، ناصر محمود، ڈائریکٹر فنانس اینڈ اکاؤنٹس کے ایم سی، اور ڈائریکٹر ویلفیئر محمود بیگ شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی بحران سے دوچار کے ایم ڈی سی میں کروڑوں روپے کی خورد برد کے انکشاف کے بعد سے میئر وسیم اختر خود بہت پریشان ہیں جس کی وجہ سے انہوں نے9 رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کے بعد مزید انکشافات کی توقع ہے۔