امریکا میں ہنگامے مزیدکئی ریاستوں میں پھیل گئے ‘ مظاہرین کی وائٹ ہاؤس میں گھسنے کی کوشش

1091
واشنگٹن: سیاہ فام کی ہلاکت کے باعث احتجاج کے دوران مشتعل مظاہرین نے پولیس کی گاڑی کو آگ لگا دی

واشنگٹن،لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا میں ہنگامے مزیدکئی ریاستوں میں پھیل گئے ‘ مظاہرین کی وائٹ ہاؤس میں گھسنے کی کوشش۔امریکا میں سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے بعد پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ پانچویں روز میں داخل ہوگیا، لاس اینجلس سمیت 13شہروں میں کرفیو نافذ کردیا گیا، جگہ جگہ پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کا سلسلہ تھم نہ سکا، 13شہروں میں نیشنل گارڈز تعینات، کئی مظاہرین گرفتار کرلیے گئے۔ لندن میں بھی امریکی واقعے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے بعد امریکا میں ہنگاموں کا سلسلہ تھم نہ سکا، کئی ریاستیں میدان جنگ بن گئیں۔ ریاست منی سوٹا، لاس اینجلس میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے، کرفیو کے باوجود مظاہرین نے کئی سپراسٹورز پر دھاوا بول دیا۔ شیشے توڑ کر قیمتی سامان لوٹ لیا۔ پولیس کچھ نہ کر سکی۔ لاس اینجلس میں پولیس کی جانب سے ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا گیا پھر بھی مشتعل افراد قابو میں نہ آئے اور ہنگاموں کا سلسلہ جاری رکھا۔ 13 شہروں میں کرفیو نافذ ہے اور صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے 14 شہروں میں نیشنل گارڈز تعینات کردیے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے واقعات میں کمی نہ آسکی۔بلوائیوں نے کئی گاڑیوں اور عمارتوں کو جلا دیا۔ جگہ جگہ پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔پولیس اسٹیشن کو بھی آگ لگا دی گئی۔ امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا مسٹر فلوئیڈ کی موت نے امریکیوں کو خوف، غصے اور غم سے بھر دیا ہے۔ وہ ناراض ہجوم کو غلبہ حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، صورتحال جلد قابو میں آجائے گی ۔صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے تحفظ کے لیے امریکی خفیہ سروس کی تعریف کی تھی لیکن کہا تھا کہ اگر مظاہرین اس کی حدود کی خلاف ورزی کرتے تو ’انتہائی شیطانی کتوں اور بدترین ہتھیاروں سے استقبال کیا جاتا۔سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے بعد شروع ہونیوالے احتجاج کا سلسلہ برطانیہ تک پھیل گیا، لندن میں لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر آگئی اور واقعے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔واضح رہے کہ 25 مئی کو منیسوٹا میں امریکی پولیس کے تشدد سے سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ ہلاک ہوگیا تھا۔ اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہوگئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سفید فام پولیس اہلکار نے اپنا گھٹنا جارج فلائیڈ کی گردن پر رکھ کر اتنا شدید دباؤ ڈالا کہ اس کی گردن ٹوٹ گئی۔ امریکی پولیس نے ہلاکت میں ملوث 4 اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کردیا ہے تاہم مظاہرین ان پر قتل کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔