سعودی حکومت حج سے متعلق فیصلہ اگلے ہفتے کرے گی

677

اسلام آباد ( میاں منیر احمد)وزارت مذہبی امور اب بھی اس سال کے حج کے بارے میں سعودی عرب کے حتمی فیصلے کے اعلان کرنے کی منتظر ہے وزارت مذہبی امور حج انتظامات کے متوقع فیصلے کے لیے سعودی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اس سال حج ابتدائی طور پر 28 جولائی سے 2 اگست تک ہوگا۔ سعودی حکومت اگلے ہفتے اس بارے میں حتمی فیصلہ کرنے والی ہے‘ اگر سعودی حکومت نے حجاز مقدس میں قیام کا بہت کم وقت دیا تو عازمین حج مکہ اور مدینہ میں زیارتیں نہیں کر سکیں گے۔ اپریل میں سعودی عرب نے دنیابھر کے مسلمانوں اور اسلامی ممالک سے کہا تھا کہ وہ اس سال حج انتظامات کو فی الحال ملتوی کردیںکیونکہ مملکت کورونا وائرس پھیلنے کے کے باعث مشکلات پیش آرہی تھیں اسی لیے سعودی حکومت نے اس سال مارچ کے بعد سے عمرہ معطل کردیا تھا امسال پاکستان کے لیے حج کا کوٹہ ایک لاکھ 89 ہزار210 تھا اور حکومت نے سرکاری اسکیم کے لیے 60 فیصد اور نجی حج گروپس کو40 فیصد کوٹہ دیا تھا ۔سرکاری اسکیم کے لیے اس سال ایک لاکھ سات ہزار پانچ سو دو عازمین حج کے نام قرعہ اندازی میں کامیاب ہوئے تھے اور نجی گروپس کے لیے عازمین حج کا کوٹہ 71ہزار684 تھا‘ پشاور‘ لاہور‘ فیصل آباد اور رحیم یار خان سے حج کرایہ 4 لاکھ 63ہزار445اور کراچی کوئٹہ سے حج کرایہ4 لاکھ55695 روپے تھا قربانی کے لیے رقم 22825 روپے الگ سے رکھی گئی تھی اور عازمین حج کے لیے لازم تھا کہ ان کے پاسپورٹ کی میعاد یکم فروری2021 تک ہو‘ اسلام آباد میں عازمین حج کے لیے قرعہ اندازی 12 مارچ کوہوئی تھی تاہم اس کے بعد پوری دنیا میں کورونا وائرس کے باعث لاک ڈائون شروع ہوگیا اور سعودی حکومت نے عمرہ بھی معطل کرنے کا فیصلہ کیا اب اس فیصلے کے بعد کم و بیش77 کے بعد سعودی عرب میں مکہ میں بیت اللہ اور مدینہ میں مسجد نبوی دوبارہ کھولنے کا فیصلہ ہوا ہے اور اب سعودی حکومت اگلے ہفتے اس سال کے حج کے لیے بھی کوئی فیصلہ کرنے جارہی ہے سعودی حکومت اگلے ہفتے اس سال کے لیے حج پروگرام کا حتمی اعلان کرے گی اور پاکستان سمیت دنیا بھر کے عازمین حج سعودی حکومت کے فیصلے کے پابند ہوں گے وزارت مذہبی امور بھی سعودی عرب کے فیصلے کی منتظر ہے امکان ہے کہ سعودی حکومت پاکستان کے لیے کوٹے میں بہت نمایاں حد تک کمی کردے گی اور ابھی تک یہ حکمت عملی بنائی گئی ہے کہ جہاز میں ایک سیٹ چھوڑ کر عازم حج مسافر بٹھایا جائے گا‘ سعودی عرب میں ایک کمرے میں دو عازمین حج ٹھیرائے جائیں گے اور منی کے خیمے میں 4 حاجیوں کو رکھا جائے گا۔ اس طرح پاکستان سے نجی گروپس کے ذریعے جانے والے عازمین حج کے لیے حج اخراجات 18 لاکھ روپے فی حاجی تک پہنچ سکتے ہیں‘ امکان ہے کہ پاکستان کے لیے نجی حج کوٹہ 5ہزار یا اس سے کچھ زائد ہوسکتا ہے لیکن اگر پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھ گئے تو یہ کوٹہ ملنا بھی مشکل ہوجائے گا حکومت نے ایک لاکھ سات ہزار پانچ سو دو عازمین حج کے نام قرعہ اندازی میں کامیاب ہوئے تھے ان سب عازمین حج کی رقم بھی ابھی تک بنکوں میں پڑی ہے ذرائع کے مطابق سعودی عرب کی حکومت کے فیصلے کے بعد ہی کامیاب ہونے والے عازمین کے حج کے بارے میں فیصلہ متوقع ہے امکان ہے کہ سعودی عرب کی حکومت کورونا وائرس کے باعث بزرگ عازمین حج کے لیے حجاز مقدس آنے کی اجازت نہیں دے گی‘ تاہم حتمی فیصلہ اگلے ہفتے ہی سامنے آجائے گا یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حکومت نے پاکستان سے نجی حج گروپس کو عازمین حج کی رجسٹریشن کرنے اور حجاز مقدس میں رہائشیں حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی تھی اور یہ ابھی تک اپنی بکنگ بھی نہیں کرسکے تھے اب اگر سعودی حکومت کی جانب سے نجی حج گروپس کے لیے بھی گنجائش پیدا ہوئی تو ان کے لیے تھوڑے عرصے میں حج انتظامات کرنا مشکل ہوسکتا ہے کیونکہ پاکستان سے اکہتر ہزار سے زائدہزار پاکستانی نجی حج گروپس سے حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیے حجاز مقدس جانا تھا اب سعودی حکومت پر منحصر ہے کہ وہ کتنا کوٹہ دے گی۔