جعلی ڈومیسائل سندھ کے نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکا ہے، دریا خان

665

بدین (نمائندہ جسارت) جعلی ڈومیسائل اور غیر مقامی افراد کو ملازمتیں فراہم کرنے کیخلاف سیاسی، سماجی، قوم پرست جماعتوں، علمی ادبی حلقوں اور سول سوسائٹی کی جانب سے بدین، ماتلی، کڑیو گھنور، راجو خانانی میں مظاہرے، دو جون کو کراچی میں مظاہرے کے علاوہ آج سوشل میڈیا پر عالمی سطح پر مہم چلانے کا اعلان۔ سندھ بھر میں جعلی اور غیر مقامی افراد کے ڈومیسائل بنا کر مختلف سرکاری محکموں میں ملازمتیں اور تعلیمی اداروں میں داخلہ حاصل کرنے کیخلاف سندھ بھر کی طرح بدین شہر سمیت ماتلی، کڑیو گھنور، راجوخانانی، تلہار میں سیاسی، سماجی اور قوم پرست جماعتوں کے علاوہ سول سوسائٹی کے نمائندوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کیے۔ نوجوان سجاگ تحریک اور سول سوسائٹی کے نمائندوں دریا خان کھوسو، جاوید مندرو، علی حیدر سومرو، سرفراز خاصخیلی، شہباز شیدی، صدام پٹھان، جاوید مندرو کی قیادت میں علمی، ادبی حلقوں، سیاسی، سماجی اور قوم پرست جماعتوں کے کارکنوں نے بدین پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے کہا کہ ضلع بدین میں جعلی ڈومیسائل بنوا کر مقامی نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جارہا ہے۔ ماتلی کی مختلف شہری، سیاسی، سماجی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے علاوہ شاگرد تنظیموں کے زیر اہتمام ماتلی پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں یوتھ ایکشن کمیٹی ماتلی، شہری ایکشن کمیٹی سندھ، شاگرد اتحاد اور جساف کے مقامی عہدیداروں سرمد رستمانی ایڈووکیٹ، زاہد حسین چڈھڑ، علی رضا سوڈھو، راجا سوٹھڑ اور آزاد ارسلان کی قیادت میں کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ سندھ کے اضلاع کے جعلی ڈومیسائل پر دیگر صوبوں کے غیرمقامی افراد نے اپنے بچوں کو پروفیشنل تعلیمی اداروں میں داخلے دلانے کے علاوہ سندھ کے کوٹہ پر سرکاری محکموں میں ملازمتیں حاصل کر کہ سندھ کے تعلیم یافتہ بیروزگار نوجوانوں کے حقوق پر کھلی ڈاکا زنی کر رہے ہیں۔ تلہار راجو خانانی اور کڑیو گھنور میں بھی مختلف سیاسی سماجی اور سول سوسائٹی کے کارکنوں نے میر لکھی جمالی صغیر نظامانی حسن جعفری محمد ہاشم سموں کی قیادت میں ریلیاں نکالی اور مظاہرے کیے۔ اس موقع پر مظاہرین نے اعلیٰ عدلیہ سے مطالبہ کیا کہ سندھ کے تمام اضلاع میں بنائے جانے والے جعلی ڈومیسائل فوری طور پر رد کر کے تمام جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی کی چھان بین کرائی جائے اور سندھ کے جعلی ڈومیسائل کی بنیاد پر میڈیکل اور انجینئرنگ کالجز اور دیگر پروفیشنل تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے والوں کے داخلے رد کیے جائیں سندھ کے جعلی ڈومیسائل پر سندھ کے کوٹہ پر سرکاری ملازمتیں لینے والوں کو ان کی ملازمتوں سے فوری فارغ کر کے سندھ کے بے روزگار نوجونوں کو ملازمتیں فراہم کی جائیں۔ دوسری جانب جی ڈی اے کے اراکین سندھ اسمبلی حسنین مرزا اور نصرت سحر عباسی نے بھی جعلی ڈومیسائل کی شفاف انکوائری کی حمایت کرتے ہوئے سندھ اسمبلی میں اس اہم ایشو پر آواز بلند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے، جعلسازی میں ملوث ڈومیسائل ہولڈرز کے علاوہ جعلسازی میں ملوث ہر سطح کے افسران اور اہلکاروں کیخلاف بھی کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔ سول سوسائٹی کے اراکین شہناز شیخ، فرحت بچل پڑھیاڑ، پرویز نونائی، دریا خان کھوسو، صدام پٹھان، جاوید مندرو، جاوید کوری علی حیدر سومرو، سرفراز خاصخیلی اور دیگر نے 31 مئی کو سوشل میڈیا پر عالمی سطح پر سندھ میں جعلی ڈومیسائل کوٹہ پر سرکاری محکموں میں ملازمتیں اور تعلیمی اداروں داخلوں کیخلاف چلائی جانے والی مہم کے علاوہ 2 جون کو کراچی میں کیے جانے والے مظاہرے کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے نوجوانوں کو بھی بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے۔